امریکہ کو ہندوستان، فرانس اور چین کے مشوروں کی ضرورت نہیں : نکی ہیلی

واشنگٹن ۔ 5 جون (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ میں ہندوستانی نژاد امریکی سفیر نکی ہیلی نے آج ایک سخت بیان دیتے ہوئے ہندوستان، چین اور فرانس کو اپنے کام سے کام رکھنے کی تلقین کی۔ یاد رہیکہ وہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پیرس موسمی معاہدہ سے امریکہ کے دستبردار ہوجانے کی تائید کررہی تھیں جس پر ان ممالک بشمول ہندوستان نے تنقیدیں کی تھیں۔ گرین گیاسس کا سب سے زیادہ اخراج کرنے میں چین کے بعد امریکہ دوسرا بڑا ملک ہے اور گذشتہ ہفتہ ہی اس نے پیرس موسمی معاہدہ سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہندوستان کو پیرس موسمی معاہدہ 2015ء کی پابندی کرنے پر کئی بلین ڈالرس حاصل ہوں گے۔ یہی بات چین کے بارے میں بھی کہی جاسکتی ہے اور اس طرح یہ دونوں ممالک مالی طور پر امریکہ پر سبقت حاصل کرلیں گے۔ ٹرمپ نے امریکہ کو شام اور نکاراگوا جیسے ممالک کی صف میں شامل کردیا ہے جنہوں نے پیرس موسمی معاہدہ پر سرے سے دستخط ہی نہیں کئے تھے۔ لہٰذا اب تمام ممالک شاید ایسا سمجھ رہے ہیں کہ امریکہ کو مشورے اور تجاویز پیش کی جائیں کہ اسے کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں۔ امریکہ اپنے ماحولیات کا تحفظ اچھی طرح کرسکتا ہے۔ امریکہ کو کیا فیصلہ کرنا ہے، یہ ہمیں کسی دوسرے ملک سے سیکھنے کی ضرورت نہیں۔ ہمیں ہندوستان، فرانس اور چین کے مشورے کی ضرورت نہیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے۔