امریکہ کو عالمی سطح پر شکست کا سامنا ۔ روحانی

ایرانی صدرنے کہاکہ امریکہ کو ایرانی عوام کے مقابلے میں دومحاذوں پر شکست ہوئی ہے ‘ اپنی عالمی ذمہ داریوں سے فرار او رجامع ایٹمی معاہدے کو پامال کرنے نیز ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے سبب عالمی رائے عامہ امریکہ کے مقد مقابل کھڑی ہوگئی۔
تہران ۔ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہاہے کہ امریکہ کو عالمی سطح پر ایرانی عوام کے ہاتھوں شکست کاسامنا ہے۔ تہران میں بین الاقوامی فارابی فیسٹول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہاکہ امریکہ کو ایرانی عوام کے مقابلے میں دومحاذوں پر شکست ہوئی ہے ۔ صدر کا کہنا تھا کہ اپنی عالمی ذمہ داریوں سے فرار اور جامع ایٹمی معاہدے کو پامال کرنے نیز ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے سبب عالمی رائے عامہ امریکہ کے مقد مقابل کھڑی ہوگئی ہے۔ روحانی نے کہاکہ امریکہ اپنے سامراجی حربوں اور آمرانہ چالوں او رخود کو بڑا ظاہر کرنے کے باوجود عالمی رائے عامہ کو منحرف نہیں کرسکا جو واشنگٹن کے لئے بہت بڑی شکست اور ایران کے عوام کی عظیم کامیابی ہے ۔

ایرانی صدر نے واضح کیا کہ ایران او رپانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدہ کوئی بھی سبوتاج نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ایک بار پھر تہران نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی اور یہ بات اب تک ہونے والے مذاکرات او رمعائنہ کاری سے ثابت ہوچکی ہے۔روحانی نے مزیدکہاکہ دنیاکے تمام ملکوں نے اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت اس بات کو تسلیم کیاہے کہ ایران کو پرامن مقاصد کے لئے ایٹمی تحقیق وتری کا حق حاصل ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا۔ صدر ایران نے بعض ملکوں کی جانب سے مشرقی وسطیٰ میں بحران پیدا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ مشرقی وسطی میںآشوب پیدا کرنے والے ممالک کو اسعلاقے کے سماجی معاملات کا صحیح ادراک نہیں ہے۔ایک سال کے دوران سفارتی جنگ میں ایران یوروپ کو امریکہ سے جد ا کرنے او رایٹمی معاہدے میں امریکہ کو تنہا کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

عباس عراقچی نے ایران کے ٹی وی چینل ون سے گفتگو میں ایٹمی معاہدے کو ختم اور یااس میں تبدیلی کرنے کی بھر پور کوشش کرتے رہے مگر کامیاب نہ ہوسکے۔ عباس عراقچی نے کہاکہ ٹرمپ نے کہاتھا کہ وہ اگر صدارتی انتخابات میں کامیاب ایٹمی معاہدے کو پھاڑ دیں گے اور اس سلسلے میں وہ یوروپ کو اپنا ہمنوا او رایٹمی معاہدے کے بارے میں دوبارہ مذاکرات کے سلسلہ میں ایران پر دباؤ ڈالنے کی بھر پور کوشش کرتے رہے مگر انھیں صرف شکست ہاتھ لگی ۔ انہو ں نے کہاکہ ایٹمی معاہدے پر کار بندرہنے کے ایک با ر پھر اعلان کے بعد ٹرمپ کی دھمکی ‘ کوئی نئی بات نہیں تھی او رٹرمپ نے گذشتہ سال اکتوبر میں بھی دھمکی دی تھی کہ امریکہ اگر ایٹمی معاہدے کے بارے میں یوروپ کے ساتھ ملانے میں کامیاب نہ ہوا تو اس معاہدے سے نکل جائے گا مگر وہ ایٹمی معاہدے میں باقی رہا۔ایران کے نائب وزیر خارجہ عباسی عراقچی نے کہاکہ یوروپ نے ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں شفاف موقف اختیار کیا اور اس بات کی تاکید کی کہ ایٹمی معاہدہ ایک بین الاقومی ثمرہ ہے جس کے بارے میں اب دوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتے اور یہ کہ ا س بین الاقوامی معاہدے کا تحفظ کیے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ ایک سال کے دوران امریکی صدر ٹرمپ مختلف سطحوں پر محدود ‘ محصور اور تنہا ہوتے چلے گئے او ریہ ایران کی کامیاب ڈپلومیسی کا نتیجہ ہے۔