امریکہ پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی سخت نکتہ چینی

سعودی عرب میں 37 افراد کا سر قلم کرنے پر خاموشی کی مذمت
تہران۔ 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے چہارشنبہ کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دہشت گردی کے الزام میں 37 افراد کے سر قلم پر خاموشی اختیار کرنے کی شدید مذمت کی۔ ایک صحافی کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کردینے کے بعد ایک دن میں 37 افراد کا سر قلم کردینے اور ایسٹر کے دو دن بعد ایک آدمی کو سولی پر چڑھا دینے پر امریکہ نے سرگوشیاں تک نہیں کیں۔ اپنے ٹوئٹر میں ظریف بظاہر جمال خشوگی کے گزشتہ سال استنبول میں کوئی قتل خانے میں قتل کا حوالہ دے رہے تھے۔ حقوق انسانی کی ایمنسٹی انٹرنیشنل تنظیم نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ جن لوگوں کو سزائے موت دی گئی، ان پر جھوٹے مقدمے چلائے گئے اور اس طرح مقدمے چلانے کے صاف ستھرے عالمی معیار کی خلاف ورزی کی گئی اور ایسے بیانات پر سزا کا انحصار کیا گیا جو ملزمین پر ظلم و جبر کے ذریعہ حاصل کئے گئے تھے۔ ایمنسٹی نے کہا کہ جن 37 افراد کو سزا دی گئی، ان میں سے 11 ایسے تھے جن پر ایران کیلئے جاسوسی کرنے کا الزام تھا۔ اس سال کی شروعات سے اب تک سعودی عرب میں 100 افراد کو سزائے موت دی گئی۔ 2016ء میں سعودی عرب نے 37 افراد کو سزائے موت دے کر جن میں ایک مشہور عالم نمرالنمر بھی شامل تھے۔ ایران کو شدید غضب ناک کردیا۔ نمرالنمر ایرانی عقیدہ کے حامل تھے۔ ان سخت سزاؤں پر احتجاج کرتے ہوئے ایرانیوں نے سعودی خانے پر ایران میں حملہ کردیا تھا جس کے جواب میں سعودی عرب نے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرلئے۔