امریکہ پرموصل میں مساجد پر بمباری کا داعش نے لگایا الزام

موصل: عراقی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ اسلامک اسٹیٹ کے دہشت گردوں نے چہارشنبہ کے روزموصل کے مشہور گرانڈ النوری مسجد کی مینار کو دھماکے سے آڑادیا۔وہیں پر اسلامک اسٹیٹ اس بات کا دعویٰ کررہا ہے کہ امریکی فورسس نے موصل کی مشہور مسجد پر بم گرایا ۔

اتحادی فوج کے ترجمان یو ایس ائیر فورس کرنل جان ڈرین نے رائٹرس سے فون پر کہاکہ’’ ہم نے اس علاقے میں حملہ نہیں کیاہے‘‘۔اپنے ایک بیان میں یو ایس آرمی میجر جنرل جوزف مارٹن کمانڈر اتحادی فوج نے کہاکہ’’ اس تباہی کی ذمہ داری ائی ایس ائی پر عائد ہوتی ہے‘‘۔

تاریخی نشانہ ایک روز قبل تباہ کردیا گیا‘ جس پر عراقی عہددار دہشت گرد گروپ کو ذمہ دار ٹھرارہے ہیں۔مگر لیڈرس اپنے عمق نیوز ایجنسی کے ذریعہ جاری کردہ بیان میں کہہ رہے ہیں کہ امریکی ائیر کراف نے مسجد کو تباہ کیا ہے۔ اپنے ویب سائیڈ پر جاری کردہ بیان میں عراقی وزیر اعظم نے کہاہے کہ’’ الحبدہ مینار اور النوری مسجد کو تباہ کرنے ان کی شکست کی صداقت ہے‘‘۔

قبل ازایں عراقی فوج نے اس کی ذمہ داری ائی ایس پر عائد کی اور امریکہ نے وہا ں پر کسی قسم کی غلط کاروائی سے انکار کیا۔

سال2014میں موصل کی گرانڈ النوری مسجد ائی ایس لیڈر ابوبکر البغدادی نے ’’خودساختہ خلافت‘‘ کادعویٰ کیاتھا۔ ائی ایس نے اپنے دور میں یہاں کی کئی تاریخی مقامات پر بم گرائے ہیں جس میں سیریہ کا مشہو رشہرپلمیرا بھی شامل ہے۔ یہ تباہی شب قدر کے دوران پیش ائی ہے جو رمضان کے آخری دس ایام میں تلاش کی جاتی ہے۔ ائی ایس کے لڑاکوؤں نے مسلمانوں کے کئی مذاہبی مقامات‘ گرجا گھروں اور درگاہوں کو تباہ کیاہے۔سال2015میں موصل میوزیم کے فن شاہکاروں کو تباہ کرنے کی ایک ویڈیو بھی مذکورہ گروپ میں ان لائن پوسٹ کیاتھا جو سمجھا جارہا ہے کہ بی سی ساتویں صدی کا ہے ۔ اوراس بات کا شبہ بھی ہے کہ مذکورہ فن شاہکار کو فروخت بھی کیاگیا ہوگا۔