امریکہ نے لاہور کے ’مَنی چینجر‘ کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا!

واشنگٹن۔ 28 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ نے پاکستان کے مشرقی شہر اور صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کام کرنے والی ایک ’منی چینجنگ‘ فرم کے مالک کو ممنوعہ عسکریت پسند گروپ لشکر طیبہ کے ساتھ مبینہ رابطوں کے باعث ’عالمی دہشت گرد‘ قرار دے دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارہ اے ایف پی نے بتایا ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق عصما منی چینجرز کے مالک محمد اقبال کے نہ صرف لشکر طیبہ اور اس ممنوعہ تنظیم سے منسلک ذیلی گروپوں کے ساتھ رابطے ہیں بلکہ یہ کمپنی لشکر طیبہ کے ایماء پر رقوم کی منتقلی میں بھی ملوث ہے۔امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ عصما منی چینجرز کا مالک محمد اقبال فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نامی اس چیارٹی تنظیم کا بھی ایک بانی رکن اور خزانچی ہے، جسے واشنگٹن نے 2010ء میں لشکر طیبہ کی نمائندہ تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی لگا دی تھی۔لاہور کی اس منی چینجنگ فرم کے بارے میں انٹرنیٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق اس کا دفتر شہر کی مرکزی سڑک مال روڈ پر ریگل چوک کے قریب قائم صادق پلازہ میں واقع ہے اور حاجی محمد اقبال اس کاروباری ادارے کا مالک اور چیف ایگزیکٹو ہے۔لشکر طیبہ ایک ایسی ممنوعہ پاکستانی عسکریت پسند تنظیم ہے،

جس پر مسلح پاکستانی عسکریت پسندوں کی مدد سے 2008ء میں ہندوستان کے تجارتی دارالحکومت ممبئی میں کئی مقامات پر بہ یک وقت کیے گئے دہشت گردانہ حملوں کا الزام لگایا جاتا ہے۔ واشنگٹن میں امریکی محکمہ خزانہ نے عصماء منی چینجرز کے بارے میں اپنے فیصلے کے بعد چہارشنبہ کو اس حوالے سے ایک بیان میں کہا، ’’عصماء منی چینجرز کے مالک کے طور پر محمد اقبال نے لشکر طیبہ کے عہدیداروں کیلئے نہ صرف مالی عطیات جمع کیے بلکہ یہ رقوم ان شخصیات تک بھی پہنچائیں۔‘‘امریکی ٹریژری ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے، ’’آج کے اس فیصلے کے تحت امریکہ میں یا امریکی شہریوں کے کنٹرول میں وہ تمام املاک یا مفادات، جن کا تعلق محمد اقبال اور عصماء منی چینجرز سے ہے، منجمد کر دیے گئے ہیں اور امریکی شہریوں کو اس ادارے اور اس کے مالکان کے ساتھ کسی بھی قسم کے لین دین سے قانونی طور پر روک دیا گیا ہے‘‘۔ لشکر طیبہ ممنوعہ پاکستانی عسکریت پسند تنظیم ہے، جس پر مسلح پاکستانی عسکریت پسندوں کی مدد سے 2008ء میں ممبئی میں کئی مقامات پر بیک وقت کیے گئے دہشت گردانہ حملوں کا الزام لگایا جاتا ہے۔