امریکہ میں 46 فیصد سیاہ فام امتیاز کا شکار

واشنگٹن، 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) دنیا بھر میں انسانی حقوق کی بات کرنے والے امریکہ میں سیاہ فام لوگوں کے ساتھ شدید تعصب اور امتیازہو رہا ہے اور ایک سروے کے مطابق 46 فیصد سیاہ فام نے اپنے ساتھ روز مرہ کی زندگی میں بھی امتیازی سلوک کے واقعات کی بات قبول کی ہے ۔ امریکہ میں مطالعہ کی بنیاد پر کمپنی گیلپ کی پیر کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق امریکہ میں 46 فیصد سیاہ فام خاص جگہوں یا خاص حالات کی بجائے روزمرہ کی زندگی میں بھی امتیازی سلوک کا شکار ہو رہے ہیں۔ گیلپ نے 7 جون سے یکم جولائی کے درمیان یہ سروے کرایا تھا۔ سروے میں گزشتہ ایک دہائی میں کام کی جگہ پر، خریداری کرتے ہوئے ، پولیس سے متعلقہ کام کاج، بار یا ریستوران میں اور اسپتال میں امتیازی سلوک کی پانچ مختلف صورتوں کے بارے میں سوال پوچھے گئے تھے ۔ 46 فیصد سیاہ فام لوگو ں نے کم سے کم ایک حالت میں بدسلوکی بات قبول کی جبکہ 25 فیصد نے دو، 20 فیصد نے تین، سات فیصد نے چار اور تین فیصد نے تمام پانچوں حالات میں زیادتی ہونے کا دعویٰ کیا۔ سروے میں سفید فاموں سے بھی سیاہ فاموں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں سوال پوچھے گئے ۔ گزشتہ دوبر سوں میں سیاہ فاموں کے ساتھ امتیازی سلوک کی باتوں کو قبول کرنے والے سفید فاموں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ سروے میں سب سے چونکانے والی بات یہ رہی کہ بڑی تعداد میں سفیدفام لوگوں نے کالوں کے ساتھ پولیس کے بیجا استعمال کی بات کھل کر قبول کی۔ تاہم سیاہ فام لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی باتیں نئی نہیں ہیں لیکن ان لوگوں کا کہنا ہے کہ خریداری کرتے ہوئے ، ریستوران میں، بار میں، تھیٹر میں یا تفریح کے مقامات میں بھی ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے ۔ سروے کے مطابق 52 فیصدسیاہ فاموں اور 17فیصد سفید فاموں نے کہا کہ کام کی جگہ پر یا کالوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے ۔ حال ہی میں پولیس کی طرف سے سیاہ فام نوجوان کی وحشیانہ پٹائی کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد بڑی تعداد میں سیاہ فام احتجاجی مظاہروں کیلئے سڑکوں پر اتر آئے تھے ۔