امریکہ میں ہندوستانی انجینئرس اور سائنسدانوں کی تعداد سب سے زیادہ

واشنگٹن ۔ 6 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان ان ایشیائی ممالک میں سرفہرست ہے جہاں سے امریکہ میں بطور سائنسداں اور انجینئرس تارکین وطن کی ایک قابل لحاظ تعداد برسرکار ہے۔ براعظم ایشیائی جملہ 2.96 ملین آبادی کے منجملہ 950,000 تارکین وطن امریکہ میں برسرروزگار ہیں۔ اگر ہندوستان کے 2013ء اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلے گا کہ 2003ء کے مقابلے اس میں 85 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ رپورٹ نیشنل سائنسد فاونڈیشن کی نیشنل سنٹر فار سائنس اینڈ انجینئرنگ اسٹیٹٹکس نے تیار کی ہے۔ دوسری طرف 2003ء سے ہی فلپائن سے امریکہ جانے والے سائنسدانوں اور انجینئرس کے تناسب میں 53 فیصد اضافہ ہوا جبکہ چین بشمول ہانگ کانگ اور مکاؤ سے امریکہ منتقل ہونے والے ایشیائی باشندوں کے تناسب میں 34 فیصد اضافہ ہوا۔ 2003ء سے 2013ء کے درمیان امریکہ میں رہنے والے سائنسدانوں اور انجینئرس کی تعداد 21.6 ملین سے بڑھ کر 29 ملین ہوگئی۔ 2013ء کا سال ہی وہ سال جس کو تازہ ترین اعداد و شمار کیلئے منتخب کیا گیا ہے کیونکہ 2014ء کی ابھی باری نہیں آئی ہے اور 2015ء کا سال ہنوز جاری ہے۔2013 ء کے ہی اعداد و شمار کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہیکہ تارکین وطن امریکی سائنسدانوں اور انجینئرس کا 63 فیصد ان افراد پر مشتمل ہے جو پیدائشی طور پر امریکی شہری ہیں جبکہ 22 فیصد مستقل شہری اور 15 فیصد عارضی ویزہ پر رہائش پذیر ہیں۔ 2013ء کے ہی مطابق امریکہ کے ایسے تارکین وطن انجینئرس اور سائنسدانوں کے تناسب میں 57 فیصد ایسے ہیں جو ایشیاء میں پیدا ہوئے۔ 20 فیصد شمالی امریکہ (یو ایس شامل نہیں)، وسطی امریکہ، کیسریبین یا جنوبی امریکہ میں پیدا ہوئے۔ 16 فیصد یوروپ میں پیدا ہوئے۔ 6 فیصد افریقہ میں اور ایک فیصد سے بھی کم انجینئرس اور سائنسداں اوشیانیا میں پیدا ہوئے۔