امریکہ میں کارکنوں اور تنظیموں کی مخالف مودی مہم کا آغاز

پٹیل برادری بھی مہم میں شامل، مودی کے تمام محاذوں پر ناکام رہنے کا ادعا، تنظیم برائے انصاف و احتساب کا ہورڈنگ

نیویارک 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کارکنوں کے ایک گروپ، تنظیموں اور پٹیل برادری کے چند ارکان نے امریکہ میں وزیراعظم نریندر مودی کے دورۂ امریکہ کے خلاف مہم کا آغاز کردیا۔ جبکہ وزیراعظم آج یہاں پہونچ گئے۔ مہم میں مختلف شعبوں کے افراد شامل ہیں اور نیویارک و سان جوس میں کثیر جہتی احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ وزیراعظم مودی اِن دونوں شہروں کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اِن دوروں میں سماجی ذرائع ابلاغ اور ایک بڑے بل بورڈ کی شمولیت سے یہ احتجاجی مہم زبردست ہوگئی ہے۔ بل بورڈ پر نئی ’’مودی کی ناکامی‘‘ کی مہم تحریر ہے۔ یہ ہورڈنگ انصاف اور احتساب نامی مشترکہ تنظیم کی جانب سے نصب کیا گیا ہے۔ اپنے آپ کو امریکی ترقی پسند گروپس کا اتحاد قرار دیتے ہوئے اتحاد برائے انصاف و احتساب نے ایک زبردست بل بورڈ سلیکان ویلی کی شاہراہوں پر نصب کیا ہے۔ بل بورڈ کا رنگ بھگوا ہے اور اِس پر وزیراعظم نریندر مودی کو ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ بل بورڈ پر تحریر ہے ’’ہم مودی کے جارحانہ ایجنڈہ کے خلاف کھڑے ہیں‘‘۔ اپنے ایک بیان میں تنظیم نے اُمید ظاہر کی کہ اِس قسم کے کئی بل بورڈس سلیکان ویلی میں نصب کئے جائیں گے تاکہ امریکی عوام کو معلوم ہوسکے کہ مودی سلیکان ویلی کا دورہ کرنے والے ہیں اور اِس کو ایک آڑ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنے حقیر ریکارڈ کی پردہ پوشی کرنا چاہتے ہیں۔ تنظیم نے دعویٰ کیاکہ وزیراعظم نریندر مودی تمام محاذوں پر ناکام ہوچکے ہیں۔

اتحاد برائے انصاف و احتساب نے منصوبہ بنایا ہے کہ ایس اے پی سنٹر سان جوز کے روبرو 27 ستمبر کو احتجاج کیا جائے گا جہاں مودی 18 ہزار 500 ہندوستانی نژاد امریکیوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ تنظیم نے اعلان کیاکہ ایسے کسی بھی شخص کو جو مودی اور فیس بُک کے سربراہ مارک زکربرگ سے فیس بُک کے ہیڈکوارٹرس ٹاؤن ہال کے آئندہ اجلاس میں سوالات کرے گا۔ 10 ہزار امریکی ڈالر کا انعام حاصل کرسکے گا۔ پٹیل برادری کے ایک گوشہ نے بھی گجرات میں پولیس ظلم کے خلاف احتجاج کرنے کا منصوبہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ مودی کے نیویارک اور سان جوس دونوں مقامات پر آمد کے موقع پر سیاہ پرچموں سے ان کا استقبال کریں گے۔ امریکی کی انسانی حقوق نگرانکار تنظیم نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سی ای اوز پر زور ڈالا ہے کہ وہ ہندوستانی قائد سے کہہ دیں کہ وہ خانگی زندگی کے حقوق یا آزادانہ اظہار خیال کے خاتمہ کے اقدامات کی مخالفت کریں گے۔ ہندوستان نے نمایاں کاروباری مواقع کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ای اوز کو مودی کو کہہ دینا چاہئے کہ وہ امریکہ خانگی زندگی کے حقوق یا آزادانہ اظہار خیال کے خاتمہ کے اقدامات کی مخالفت کریں گے۔ ایشیاء کے ڈائرکٹر برائے انسانی حقوق نگرانکاری براڈ ایڈمس نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ امریکہ خاص طور پر نیویارک اور سیلی کان ویلی میں اپنے قیام کے دوران مودی اعلیٰ سطحی ٹیکنالوجی کی کمپنیوں جیسے گوگل، ایپل، مائیکرو سافٹ، اڈوب اور فیس بُک کے سی ای اوز سے ملاقات کریں گے۔ پٹیل برادری کا غلبہ رکھنے والی ایشیائی نژاد امریکی شہریوں کی ہوٹل کے مالکوں کی اسوسی ایشن نے وزیراعظم کے دورہ امریکہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے اُنھیں ایک ایسا قائد قرار دیا ہے جس کا معاشی ترقی اور ایجادات کو پروان چڑھانے کا ایک شاندار ریکارڈ ہے۔