ہزار ویسے تو میں نے کئے علاج مگر
علاج ہو نہ سکا تیری بے وفائی کا
امریکہ میں نسلی امتیاز
امریکہ کا خیال آتے ہی ایک آزاد معاشرہ کی تصویر ابھرتی ہے۔ ویسے بھی میڈیا ہو یا سوشیل میڈیا سبھی پر جو تشہیر ہوتی ہے اس میں بھی امریکہ کے معاشرہ کو ایک ایسے معاشرہ کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جہاں کسی طرح کا امتیاز نہیں برتا جاتا ۔ واں سب کو مساوی حقوق دستیاب ہوتے ہیں۔ کسی طرح کے بھید بھاؤ کا وہاں کے معاشرہ میں کوئی وجود نہیں ہے ۔ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک سے آکر وہاں رہنے بسنے والے عوام تک کو وہاں ہر طرح کی آزادی حاصل ہے اور انہیں کسی طرح کے امتیاز کا سامنا کرنا نہیں پڑتا ۔ حقیقت شائد اس کے بر عکس ہے کیونکہ طویل عرصہ سے وہاں پیش آنے والے واقعات کا جائزہ لینے پر پتہ چلتا ہے کہ نسل پرستی امریکہ کے معاشرہ میں بہت زیادہ حد تک سرائیت کر گئی ہے ۔ کسی نہ کسی بہانے سے نسلی امتیاز کے واقعات میں آئے دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ جب امریکہ میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملے ہوئے تھے اس کے بعد سارے امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف نسلی امتیاز کے بے شمار واقعات سامنے آئے تھے ۔ جہاں کہیں کسی داڑھی ٹوپی والے مسلمان کو دیکھا گیا اس کو نسلی امتیاز کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس پر حملوں کے واقعات بھی پیش آئے تھے ۔ ان واقعات کی میڈیا میں رپورٹنگ بھی ہوئی تھی ۔ حد تو یہ ہوگئی کہ مسلمانوں کے شبہہ میں سکھ برادری کے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا ۔ سکھ برادری کے افراد چونکہ داڑھی رکھتے ہیں اور وہ اپنے مذہبی رسوم کے مطابق پگڑی باندھتے ہیں اس لئے لا علمی کا شکار نسل پرست امریکی باشندوں نے انہیں بھی نشانہ بنایا تھا ۔ حالانکہ امریکہ ساری دنیا میں نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کا علمبردار بننے کی کوشش کرتا ہے لیکن خود اس ملک میں سیاہ فام امریکی باشندے ان دنوں بدترین نسلی امتیاز کا شکار ہیں۔ نسلی امتیاز کے خلاف امریکی عوام کی خاطر خواہ تعداد احتجاج بھی کرتی ہے لیکن اس طرح کے واقعات کا سلسلہ سا چل پڑا ہے اور اس سے امریکی معاشرہ کی ایک ایسی تصویر سامنے آ رہی ہے جس کو اب تک چھپانے کی کوشش کی گئی تھی ۔ گذشتہ مہینے ایک سیاہ فام امریکی باشندے کو سفید فام پولس ملازم نے محض شبہ کی بنیاد پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا ۔ اس واقعہ کو ابھی زیادہ عرصہ بھی نہیں گذرا کہ دو دن قبل بھی ایک اور سیاہ فام کو ہلاک کردیا گیا ۔
گذشتہ مہینے فیونکس میں جس طرح سے ایک سیاہ فام کو گولی ماردی گئی تھی وہ واقعہ افسوسناک تھا کیونکہ یہ واضح ہوگیا کہ یہ نوجوان غیر مسلح تھا اور وہ صرف ایک اپارٹمنٹ کی سیڑھیوں پر اپنی دوست کے ساتھ ٹہل رہا تھا ۔ اب بروکلین کے علاقہ میں ایک گیس اسٹیشن پر ایک سیاہ فام کو گولی مار دی گئی ہے ۔ یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ سیاہ فام نوجوان مسلح تھا اور اس کا سابق میں مجرمانہ ریکارڈ رہا ہے اور وہ پولیس کو ڈکیتی کے واقعات میں مطلوب بھی تھا ۔ اکثر و بیشتر یہ ادعا کیا جاتا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فام باشندے لوٹ مار اور ڈکیتی کے واقعات میں ملوث رہتے ہیں ۔ تاہم پولیس کی جانب سے ملزم کو گرفتار کرکے عدالتوں میں پیش کرنے اور قرار واقعی سزائیں دلانے کی بجائے دیکھتے ہی گولی ماردینا وہاں نسلی امتیاز کی علامت کے طور پر ہی دیکھا جاسکتا ہے ۔ اکثر و بیشتر سیاہ فام باشندوں کو بھی شکایت ہوتی ہے کہ امریکہ جیسے ملک میں اور وہاں کے کسی بھید بھاؤ سے عاری معاشرہ میں ان سے حد درجہ امتیاز برتا جاتا ہے اور ان پر بعض گوشوں کی جانب سے عرصہ حیات تنگ کیا جاتا ہے ۔ جو واقعات حالیہ عرصہ میں دیکھنے میں آئے ہیں وہ در اصل بظاہر بہترین نظر آنے والے معاشرہ کی جڑوں میں پائی جانے والی بے چینی اور عدم اطمینان کی کیفیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہاں نسلی اقلیت میں رہنے والے سیاہ فام باشندے عدم مساوات کی کیفیت کا شکار ہیں اور اس حال میں ان کی جانب سے احتجاج کو غیر ضروری قرار نہیں دیا جاسکتا ۔
گذشتہ ماہ پیش آئے واقعہ کی طرح بروکلین میں پیش آئے واقعہ پر بھی سیاہ فام باشندوں کی کثیر تعداد نے احتجاج کیا اور پولیس پر الزام عائد کیا کہ اس نے ایک غیر مسلح نوجوان کو گولی ماردی ہے اور یہ نوجوان بھی اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ تھا اور پولیس نے اس پر مسلح رہنے اور ہتھیار رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ہلاک کردیا ہے ۔ حقائق جو کچھ بھی رہے ہوں لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ امریکہ میں نسلی امتیاز کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس کے نتیجہ میں سماجی سطح پر بے چینی اور نراج کی کیفیت پیدا ہوتی جا رہی ہے ۔ دنیا بھر میں نسلی یا کسی اور طرح کے امتیاز کے خلاف جدوجہد کے نعرے لگانے والے ملک میں اس طرح کے حالات وہاں کے داخلی منظر نامہ کی اصلیت کو واضح کرنے کیلئے کافی ہیں۔ امریکہ کو چاہئے کہ وہ دنیا بھر میں نسلی امتیاز کو ختم کرنے کی جدوجہد اور مہم میں خود اپنے آپ کو بھی شامل کرے اور معاشرہ میں پاء جانے والی بے چینی اور عدم اطمینان کی کیفیت کو ختم کرنے پر توجہ دے ۔