ہوسٹن ۔ 3ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک چھ سالہ مسلم لڑکا جسے دہشت گردوں سے خوف کی بیماری تھی ‘ امریکہ کے ایک اسکول میں اس کے بار بار ’اللہ ‘ کلاس روم میں کہنے کے بعد اس کے ٹیچر نے پولیس طلب کرلی ۔ محمد سلیمان کو پیدائشی طور پر یہ بیماری تھی ۔ علاوہ ازیں اُسے ذہانت میں بھی رکاوٹ تھی ۔ لڑکے کے والد نے کہا کہ اس کے بیٹے کے الیمنٹری اسکول سے باقاعدہ ٹیچر کے سبکدوش ہوجانے کے بعد اس کی جگہ ایک دوسرے ٹیچر کا تقرر کیا گیا تھا ‘ جس نے اس بیمار لڑکے کیلئے کلاس روم میں اللہ کہنے پر پولیس طلب کرلی ۔ یہ واقعہ ہوسٹن کے جنوب میں 20میل کے فاصلہ پر ٹیکساس میں پیش آیا ۔ ٹیچر نے پولیس عہدیدار سے کہا کہ یہ لڑکا محمد سلیمان بات چیت کرسکتا ہے ۔ الزام پر دلبرداشتہ محمد کے والد نے کہا کہ اس کا بیٹا بالکل گونگا ہے اور اس کی ذہنی صلاحیت ایک سالہ لڑکے کے برابر ہے ۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس کا لڑکا دہشت گرد نہیں ہے ‘ صرف بیوقوف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوفیصد تعصب کا واقعہ ہے ۔ پیئرلینڈ کی پولیس کے بموجب اس نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ تحقیقات جاری رکھی جائے‘ تاہم تحقیقات کی تکمیل تک کوئی کارروائی نہ کی جائے ۔ علاقائی تحفظ اطفال خدمات محکمہ کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں ۔ لڑکے کے ٹیچر نے کہا کہ لڑکا بات چیت کرنے کے قابل ہے‘ اسے گونگا قرار دینا بالکل غلط ہے ۔ جب کہ لڑکے کے والد کا بیان اس کے برعکس ہے ۔