امریکہ سے سیکوریٹی معاہدہ منسوخ کیا جائے : ملامنصور

کابل ۔ 22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) طالبان کے نئے قائد نے حکومت افغانستان سے صاف صاف کہہ دیا ہیکہ اگر ملک میں مکمل طور پر امن و امان قائم رکھنا ہے تو حکومت کو امریکہ کے ساتھ کئے گئے سیکوریٹی معاہدہ کو منسوخ کرنا پڑے گا اور ملک سے سارے غیرملکی فوجیوں کا تخلیہ کرنا پڑے گا۔ ملامنصور نے ایک پیغام کے ذریعہ یہ مطالبات کئے جو دراصل عیدالاضحی کے موقع پر انہوں نے مبارکبادی کے پیغام کے ساتھ روانہ کیا۔ طالبان کے نئے قائد کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا پیغام تھا کیونکہ جاریہ سال جولائی میں ملاعمر کی موت کی توثیق کی گئی تھی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ امریکہ اور افغانستان کے درمیان گذشتہ سال ستمبر میں ایک سیکوریٹی معاہدہ پر دستخط کئے گئے تھے جس کے تحت 13000 غیرملکی افواج بشمول 10,000 امریکی افواج کو ناٹو کے جنگی مشن کے ڈسمبر 2014ء میں خاتمہ کے بعد افغانستان میں رہنے کی اجازت دی گئی تھی۔ یہ افواج طالبان جنگجوؤں کے ساتھ روزمرہ کی کسی لڑائی میں حصہ نہیں لے رہے ہے بلکہ اس کی توجہ فی الحال تربیت، تعاون اور انسداد دہشت گردی کی جانب مرکوز ہے۔ طالبان 2001ء میں اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد افغانستان میں خونریز شورش پسندی میں ملوث ہے کیونکہ 2001ء میں امریکہ نے ہی فوج کشی کرتے ہوئے افغانستان میں طالبان حکومت کا خاتمہ کردیا تھا۔