حکومت پاکستان کا ادعا ‘ امریکی کانگریس کے ارکان کی شدت سے مخالفت
اسلام آباد ۔ یکم مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان اب بھی امریکہ سے 8ایف 16 لڑاکا جٹ طیارے خریدنے کیلئے سودے بازی میں مصروف ہیں حالانکہ 70 کروڑ امریکی ڈالرس سودے کا مستقبل مشتبہ ہے جس کیلئے مالیہ حکومت امریکہ فراہم کرنے والی تھی ۔ پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی عہدیدار نے کہا کہ خریداری کو اُس وقت رکاوٹ درپیش ہوئی جب کہ امریکی کانگریس نے سودے میں رعایت کیلئے مختص امداد کا60فیصد حصہ روک لیا جس کی مخالفت امریکی ارکان مقننہ اور ہندوستانی ارکان مقننہ نے کی ۔ خصوصی مددگار برائے وزیراعظم پاکستان برائے خارجہ اُمور تاریخ فاطمی نے تعطل کے بارے میں خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ معاہدہ ابھی ختم نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارت خانہ برائے امریکہ فی الحال امریکی کانگریس کے ارکان سے بات چیت کررہا ہے تاکہ اُن میں اس معاملہ کے بارے میں حکومت پاکستان کے نظریات کے بارے میں شعور بیدار کیا جاسکے ۔
امریکہ سمجھتا ہے کہ یہ 8 ایف۔16 طیارے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کتنا اہم کردار ادا کرسکتا ہے ‘ یہی وجہ ہے کہ سب سے پہلے یہ درخواست پیش کی گئی ۔ فاطمی نے بی بی سی ریڈیو پر کہا کہ نئے معاہدہ کے مطابق پاکستان کو 27کروڑ امریکی ڈالر ادا کرنا تھا اور باقی 43 کروڑ امریکی ڈالر حکومت امریکہ کی جانب سے ادا کئے جانے والے تھے ۔ دیگر ممالک کو اسلحہ کی خریداری میں رعایت دینے کی امریکی کانگریس کے ارکان نے شدید مخالفت کی ہے ‘ لیکن حکومت پاکستان کو فوجی امداد کی اوباما نظم و نسق کی پیشکش ہنوز برقرار ہے ۔ فاطمی نے کہا کہ جو لوگ اس سودے کی مخالفت کرتے ہیں ان کی دلیل یہ ہے کہ یہ لڑاکا طیارے جنگ کی صورت میں ہندوستان کے خلاف بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں ۔