امریکہ اور برطانیہ کے درمیان عالمی امور پر تبادلہ خیال

واشنگٹن، 25جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ اور برطانیہ نے باہمی تعلقات اور یمن اور ایران سمیت کئی اہم بین الاقوامی امور پر کل تبادلہ خیال کیا۔امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پلاڈینو نے کہاکہ برطانیہ کے وزیر خارجہ جرمی ہنٹ اور امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے ایران کے نقصان پہنچانے والے رویہ اور خانہ جنگی سے متاثرہ یمن میں سیاسی عمل کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔مسٹر پلڈیانو نے کہا کہ دونوں ملکوں کے وزراء کے درمیان روس کو آئی این ایف پر پوری طرح سے عمل درآمد کرنے کے لئے رضامند کرانے کی سمت میں اٹھائے گئے اقدامات پر بات چیت ہوئی۔دونوں وزیروں نے باہمی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کے درمیان غیر معمولی تعاون رہا ہے اور اس کے نتائج کافی اچھی رہے ہیں۔امریکہ اور پولینڈ خاص کر ایران کو مزید الگ تھلگ کرنے کے معاملے پر اگلے ماہ وارسا میں وزارتی سطح کی بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں ۔ امریکی میڈیا میں یوروپی سفارت کاروں کے حوالے سے موصولہ خبر کے مطابق برطانیہ نے اس کانفرنس میں اپنے وزیر خارجہ یا کسی نمائندہ کوبھیجنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ برطانیہ فرانس اور جرمنی نے گذشتہ نومبر کو ایران کے خلاف دوبارہ پابندی عائد کرنے کے امریکی فیصلے پر بے اطمینانی ظاہر کی تھی ۔ مسٹر ہنٹ نے اس کے بعد گذشتہ نومبر میں ہی ایران کا دورہ بھی کیا تھا اور اس طرح وہ ایران کے ساتھ نیوکلیائی معاہدہ سے امریکہ کے الگ ہونے کے بعد تہران کا دورہ کرنے والے مغربی ملکوں کے پہلے وزیر خارجہ بن گئے ۔خیال رہے کہ ایران کے معاملے پر امریکہ اور برطانیہ کے درمیان وقتاً فوقتاً بات چیت ہوتی رہی ہے لیکن دونوں کے درمیان فی الحال کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے ۔