اقوام متحدہ ۔ 29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نکی ہیلی نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو پوری توقع ہے کہ میانمار حکومت نے رائٹرس کے جن دو صحافیوں پر غیرقانونی طور پر سرکاری کاغذات رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اُنہیں آئندہ ہفتہ تک رہا کردیا جائے گا۔ یاد رہے کہ کیا سلو اور ولون نامی دو صحافیوں کے بارے میں یہ فیصلہ کو میانمار کے جج نے ملتوی کردیا ہے اور آئندہ تاریخ 3 ستمبر مقرر کی ہے جبکہ دونوں صحافیوں نے میانمار کے سامراجی دور کے سرکاری سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کی تردید کی ہے اور کہا کہ وہ اس معاملے میں قصوروار نہیں ہیں۔ ان کا استدلال ہے کہ جس وقت میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و جبر کی رپورٹ تیار کرنے آئے تھے، پولیس نے انہیں جھوٹے الزام میں پھنسا دیا۔ نکی ہیلی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ کسی بھی جمہوریت کے لئے ایک آزاد اور ذمہ دار ذرائع ابلاغ ہمیشہ تنقیدوں سے بھرا ہوتا ہے۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے بھی اس بات پر زور دیا کہ جو صحافی روہنگیاؤں کے ساتھ روا رکھے گئے غیرانسانی سلوک کی رپورٹنگ کرنے آئے تھے، انہیں اس طرح گرفتار کرنا نامناسب، غیرقانونی اور غیرانسانی ہے اور ان کی عاجلانہ رہائی عمل میں آنا چاہئے۔