پیانگ یانگ،7مئی (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا نے خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن یہ دعویٰ نہ کرے کہ یہ کمیونسٹ ریاست امریکی دباؤ کی وجہ سے امن مذاکرات کا حصہ بننے پر مجبور ہوئی ہے ، ورنہ جزیرہ نما کوریا پر حالات دوبارہ کشیدہ بھی ہو سکتے ہیں۔شمالی کوریا نے کہا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کی وجہ امریکی پابندیاں یا عسکری دھمکیاں نہیں ہیں۔پیانگ یانگ حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے ایک تازہ بیان میں واشنگٹن کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر وہ اس طرح کے ‘اشتعال انگیز’ بیانات دینا بند نہیں کرے گا تو امن مذاکرات کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔وزرات خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ امریکہ ایسے بیان دے کر دانستہ طور پر شمالی کوریا کو اشتعال دلا رہا ہے کہ اگر اس نے نیوکلیئر پروگرام مکمل طور پر ترک نہ کیا تو اس پر عائد عالمی پابندیاں ختم نہیں کی جائیں گی۔پیانگ یانگ کی طرف سے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں، جب جزیرہ نما کوریا پر کشیدگی میں کمی واقع ہوئی ہے اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان آئندہ کچھ ہفتوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات کرنے والے ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق یہ ملاقات مئی کے اواخر یا جون کے اوائل میں ہو سکتی ہے ۔