امریکہ۔ ایران ایٹمی مذاکرات، حتمی معاہدہ پر اتفاق نہ ہو سکا

مسقط (اومان) ، 11 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کے طویل المدتی حل کیلئے تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان اعلیٰ سطح مذاکرات کا تازہ ترین دور سلطنت اومان کے دارالحکومت مسقط میں بے نتیجہ ختم ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر اور منگل کی درمیانی رات امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور یورپی یونین کی اعلیٰ مذاکرات کار کیتھرین ایشٹن سے ملاقات کی۔ بعد ازاں نائب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بتایا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بات چیت میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔ قدرے کم درجے کے عہدہ داروں نے آج منگل کے روز بھی مذاکرات جاری رکھے ہیں، جن میں ظریف اور ایشٹن بھی شریک ہوں گے، تاہم جان کیری چینی دارالحکومت بیجنگ کیلئے روانہ ہو گئے ہیں۔

بیجنگ میں ’ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن‘ (اپیک) سمٹ جاری ہے اور امریکی صدر براک اوباما بھی اس چوٹی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ، روس، چین، جرمنی اور فرانس پر مشتمل چھ عالمی طاقتوں کے ’پی فائیو پلس ون‘ کہلانے والے گروپ اور ایران کے درمیان ان مذاکرات کا مقصد ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کا کوئی طویل المدتی حل تلاش کرنا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ برس نومبر میں ایک عارضی چھ ماہ کی معاملت طے پائی تھی، جس کی مدت میں بعد ازاں مزید چھ ماہ کی توسیع کر دی گئی تھی۔ اب اس عارضی معاملت کی مدت 24 نومبر کو ختم ہو رہی ہے اور فریقین کی کوشش ہے کہ اس سے قبل ہی کسی طویل المدتی معاملت کو حتمی شکل دے دی جائے۔ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے سینئر سفارت کار 18 تا 24 نومبر یورپی ملک آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں مل رہے ہیں

تاکہ کسی سمجھوتے تک پہنچنے کی آخری کوشش کی جا سکے۔ مسقط میں مذاکرات کے اس تازہ دور کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جینیفر ساکی نے بتایا کہ اتوار اور پیر کے روز ظریف، کیری اور ایشٹن کے درمیان دو طویل ملاقاتیں ہوئی تھیں۔ ان کے بقول یہ ملاقاتیں اہم تھیں اور حکام اب بھی اسی کوشش میں ہیں کہ 24 نومبر کی قطعی مہلت سے قبل ہی کسی سمجھوتے تک پہنچا جاسکے۔ یہ امر اہم ہے کہ ویانا میں قائم آئی اے ای اے کی طرف سے پچھلے جمعہ کو جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق تہران کی جانب سے مبینہ جوہری ہتھیاروں کے اپنے پروگرام کے حوالے عالمی برادری کے سوالات اور تحفظات دور کرنے کیلئے آمادگی کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں۔