دیانتداری سے عمل آوری پر زور : موہن بھاگوت کا خطاب
پونے 28 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے آج کہا کہ تحفظات کی پالیسی اس وقت تک جاری رہنی چاہئے جب تک ملک میں سماجی امتیاز کا سلسلہ جاری رہتا ہے ۔ موہن بھاگوت نے یہاں مہاراشٹرا انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میںاسٹوڈنٹس پارلیمنٹ میں حصہ لیتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب تک سماجی امتیاز کا سلسلہ جاری رہتا ہے اس وقت تک تحفظات کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے ۔ اس پر تاہم دیانتداری سے عمل آوری ہونی چاہئے ۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس کا ملک کے دستور سے کوئی اختلاف نہیں ہے اور جہاں تک سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں کیلئے تحفظات کا سوال ہے یہاں تحفظات پر دیانتداری کے ساتھ عمل آوری کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دستور میں شہریوں کے جو فرائض مقرر کئے گئے ہیں انہیں بھی پورا کیا جانا چاہئے ۔ لارڈ رام کو ہندو کلچر کیلئے مثال قرار دیتے ہوئے انہوں نے ایودھیا میں ( بابری مسجد کے مقام پر ) رام کی تعمیر کی حمایت کی ۔ اس سوال پر کہ آیا مندر تعمیر ہوجائے تو کیا غریبوں کو روٹی ملنی شروع ہوجائیگی ؟ بھاگوت نے کہا کہ اب جبکہ مندر نہیں بنا ہے تو کیا ان تک روٹیاں پہونچ رہی ہیں ۔ بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے تعلق سے سوال پر بھاگوت نے کہا کہ رواداری اور دوسروں کو قبول کرنا ہمارے کلچر کی روح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خود غرضانہ جذبات غلط ہیں۔