ٹرمپ کا حکمنامہ غیردستوری ، متحدہ جدوجہد کرنے کا عہد
واشنگٹن ۔30جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ میں بشمول کیلی فورنیا و نیویارک 16 ریاستوں کے اٹارنیز جنرل نے ایمیگریشن پر صدر ڈونالڈٹرمپ کے عاملانہ حکمنامہ کی مذمت کی اور اس کو غیردستوری قرار دیتے ہوئے اس حکمنامہ کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھنے کاعہد کیاہے ۔ امریکہ کے نئے ریپبلکن صدر کی جانب سے دو دن قبل پناہ گزینوں اور سات مسلم اکثریتی ملکوں کے افراد کے داخلہ پر امتناع عائد کئے جانے کے بعد ان اٹارنیز جنرل نے جو تمام ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق ر کھتے ہیں اور ان کی ریاستیں ایک تہائی امریکی آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں ٹرمپ کے حکمنامہ کے خلاف گزشتہ روز ایک مشترکہ بیان جاری کیا ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم اپنی ریاستوں کے 13 کروڑ امریکیوں اور بیرونی مقیمین کے اعلیٰ قانونی افسران کی حیثیت سے ہم صدر ٹرمپ کے غیردستوری ، غیرامریکی اور غیرقانونی عاملانہ حکم کی مذمت کرتے ہیں‘‘۔ امریکہ کی 16 مختلف ریاستوں کے اٹارنیز جنرل نے وفاقی حکومت کو دستور کی پابند بنانے کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنے کاعہد کیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ امریکہ کے بحیثیت مہاجرین کا ملک اپنی تاریخ کا احترام کرنا چاہئے اور کسی کو محض اس کی قومیت یا مذہب کی بنیاد پر غیرقانونی طورپر نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے ۔ ان اٹارنیز نے کہاکہ امریکہ کی متعدد وفاقی عدالتیں پہلے ہی ٹرمپ کے حکمنامہ کے چند حصوں کو منسوخ کرچکی ہیں اور وہ اس غیردستوری حکمنامہ کے خلاف جدوجہد میں اپنے سرکاری اختیارات اور سیاسی اثر و رسوخ کا بھرپور استعمال کریں گے تاکہ اس ملک کی قومی سلامتی اور اساسی اقدار کا تحفظ کیا جاسکے ۔ ان اٹارنیز نے پیش قیاسی کی کہ عدالتیں بالآخر ٹرمپ کے ان متنازعہ احکام کو منسوخ کردیں گی ۔