سیاسی قائدین میں ناراضگی ۔ مزید لب کشائی کے خلاف انتباہ
حیدرآباد۔30 نومبر(سیاست نیوز) سابق رکن مقننہ و کی سالم چوک جلسہ میں کی گئی تقریر کے دوران غازیٔ ملت الحاج محمد امان اللہ خان ؒ کے متعلق اہانت آمیز گفتگو سے عوام اور سیاسی قائدین میں ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ سابق فلور لیڈر کی تقریر کی مذمت کرتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ وہ تقریر کے دوران نہ جانے کس حالت میں تھے کہ بزرگوں کا بھی انہیں خیال نہیں رہا ۔ گذشتہ دنوں حلقہ یاقوت پورہ کے سالم چوک میں ایک تقریر کے متعلق سیاسی قائدین کے علاوہ شہر کے بزرگوں میں ناراضگی ہے ۔ کہا جارہا ہے کہ اپنے دور کے مرد آہن الحاج امان اللہ خانؒ کے کارناموں کو فراموش کرکے ان کے تعلق سے سیاسی مخالفت کی بنیاد پر اس طرح کی بیہودہ تقریر کو برداشت نہیں کیا جانا چاہئے ۔ جناب محمد غوث کانگریس امیدوار چارمینار نے غازیٔ ملت کے متعلق نازیبا گفتگو کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غرور اور تکبر میں اس بات کو سیاستداں نہ بھولیں کہ ان کی جماعت کیلئے ناقابل فراموش خدمات رہی ہیں اور وہ ملت مظلوم کے حقیقی قائد تھے ۔جناب عثمان بن محمد الہاجری امیدوار کاروان نے دوبارہ غازیٔ ملت کے متعلق لب کشائی پر انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی حرکتوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا کیونکہ جب کبھی مسلمانوں کو ضرورت پیش آتی اور ملت مشکلات کا سامنا کرتی اس وقت شہر میں وہی ایک مرد مجاہد تھا جو سب سے آگے سینہ سپر ہوکر کھڑا ہوجاتا تھا ۔جناب الحاج محمد سلیم سماجی کارکن نے سابق فلور لیڈر کو الحاج محمد امان اللہ خانؒ کے متعلق دروغ گوئی پر انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر آئندہ کچھ بولا گیا تو امان اللہ خان کے فرزندان بعد میں لیکن عوام پہلے حساب کرلیں گے۔انہو ںنے کہا کہ جماعت پر غازیٔ ملت ؒ کا احسان ہے کہ جماعت کے ارکان اسمبلی کو اقلیتی غالب آبادیوں کو بساکر انہیں منتخب ہونے کا موقع دیا اور محفوظ نشستوں کو یقینی بنایا ۔