امارتی نائب وزیر خارجہ نے طیب اردغان سے نفرت کا اظہار کیا۔ 

انور قرقاش نے ترکی اور ایران کوتوسیع پسندانہ قراردیتے ہوئے مصر اور سعودی عرب کے ساتھ کام کرنے پر زوردیا ‘ کہاکہ انقرہ اور تہران کی قیادت قبول نہیں
ابوظہبی۔ متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر خارجہ انور قرقاش نے ایک بار پھر سے ترک صدر طیب اردغان کے لئے اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھیڑ دی ہے۔ انور قرقاش نے اپنے حالیہ ٹوئٹ میں ترکی او رایران کو توسیع پسندانہ علاقائی طاقت قراردیتے ہوئے سعودی عرب اور مصر کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔ قرقاش نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ’ علاقائی طاقتوں کا سامنا کرنے کے لئے جو عرب دنیاکی قیمت پر اثر ورسوخ بڑھانا چاہتی ہیں‘ سعودی عرب اور مصرکے عرب محور کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

قرقاش نے مزیدلکھا عالم عرب کی قیادت انقرہ یاتہران نہیں کرے گا‘‘۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ہفتے بھی اس طرح متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے ایک ایسے ٹوئٹ شیئر کیاتھا جس میں لکھاتھا ’گورنر مدینہ فردین پاشاہ چورتھا‘ ۔ ترکی کے صدر طیب اردغان نے اس ٹوئٹ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زائد کو اپنی اوقات میں رہنے کامشورہ دیاتھا۔

ٹوئٹر پر علی العراقی نامی ایک صارف نے اپنے پیغام میں کہاتھا کہ گورنر مدینے فردین پاش چور تھا اور متحدہ عرب امارات کے اعلی عہدیدار نے اسی ٹوئٹر کو شیئر کرتے ہوئے ترک عوام سے اپنی نفرت کا اظہار کیاتھا ۔ طیب اردغان نے سخت لہجے میں کہاتھا کہ بدقسمتی سے جو لوگ مدینہ میں ہیں وہ بے شرمی اور بے رحمی سے بہتان آمیز رویہ اختیار کررہے ہیں۔پہلے تو اپنی حیثیت کو پہچانو‘ اس کا مطالب یہ ہوا کہ تم اس ملک سے آگاہ نہیں‘ تم اردغان سے واقف نہیں‘ تم اردغان کے ابا واجداد کی تاریخ سے لاعلم ہو۔

طیب اردغان نے مزیدکہاتھا کہ جب مدینے کا محاصرہ کیاگیا تو فردین پاشا نے مدینہ کی حفاظت کی تھی اور اس وقت بہتان لگانے والوں کے آبا واجداد کہاں تھے؟۔انور قرقایش کے حالیہ ٹوئٹ سے ایک با رپھر تنازع پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارت ترک صدر طیب اردغان کو اس لئے سخت ناپسند کرتا ہے کیونکہ وہ خطے میں اخوان المسلمین او ردیگر اسلام پسندوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔