سان سلواڈور، 13 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ال سلواڈور کے ایک ٹربیونل نے سابق صدر انتونیو ساکا کو غبن اور منی لانڈرنگ کے الزام میں 10 سال کی قید کی سزا سنائی ہے ۔ٹریبونل نے سابق صدر کو عوام کے 30 کروڑ ڈالر فنڈز کی منی لانڈرنگ اور غبن کا مجرم پایا۔ سابق صدر کے وکیل نے کہا مسٹر ساکا نے اسی سال اپنی سزا کو کم کروانے کیلئے اپنے اوپر عائد الزامات کو قبول کر لیا تھا۔
سماعت کے دوران استغاثہ نے کہا کہ سابق صدر نے اپنے اور دوسروں کے لئے عوام کے پیسے کا غبن کیا۔ اپنی پارٹی کے لئے انہوں نے 70 لاکھ ڈالر کی رقم حاصل کی۔حکم کے مطابق سابق صدر کو غبن کے پانچ اور منی لانڈرنگ کے لئے مزید پانچ سال کی سزا دی گئی۔ ان کوریاست کو 26 کروڑ ڈالر زلوٹانے کا بھی حکم دیا گیا ہے ۔ کورٹ نے ساکا حکومت کے چھ سابق افسران کو بھی بدعنوانی کے نیٹ ورک میں شراکت دار بننے کے الزام میں تین سے لے کر 16 سال کی سزا سنائی ہے ۔مسٹر ساکا2009-2004 تک اقتدار میں رہے تھے ۔ اکتوبر 2016 میں ان کو اپنے بیٹے کی شادی کی تقریب کے دوران گرفتار کر لیا گیا تھا۔