الیکشن کمیشن کا فیصلہ بہت غلط ہے ، لوک سبھا انتخابات کیلئے حالات سازگار اور اسمبلی انتخابات کیلئے خراب؟ : ڈاکٹر فاروق عبد اللہ

سرینگر : نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فار وق عبداللہ نے جموں و کشمیر میں متعینہ وقت کے اندر اسمبلی انتخابات نہ کروانے کو جمہوریت کیلئے دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ بہت غلط ہے اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ مودی سرکار یہاں کچھ گڑ بڑ کروانا چاہتی ہے او ر یہاں ایسا نظام قائم کرنا چاہتی ہے جو ان کے مطابق ہو ۔ ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ جموں کے لوگ ہوشیار ہیں وہ ان مذموم سازشوں کو ناکام بنادیں گے ۔ پارٹی ہیڈ کوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر عبد اللہ نے کہا کہ اگر یہاں لوک سبھا الیکشن کروائے جارہے تو اسمبلی الیکشن کیوں نہیں کروائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس میں ضرور کوئی نہ کوئی مقصد ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ان کا مقصد غلط ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر حالا ت لوک سبھا انتخابات کیلئے سازگا رہیں تو اسمبلی انتخابات کیلئے خراب کیسے ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی کی عزت کا سوال ہے تو انہوں نے پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کروائے اس وقت حالات خراب کیوں نہیں ہوئے ۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جمو ں و کشمیر میں ایسا کوئی بھی قدم کرنے سے گریز کیا جائے جس سے آگ لگنے کا اندیشہ ہو ۔ مرکزی حکومت کو ہدف بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی تمام پالیسیاں ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوچکی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں سنتے تھے کہ سرکار چلانے والے لوگ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے پاکستان کے ساتھ تھوڑی بہت جنگ کریں گے جس سے یہ دکھائیں گے کہ ہم بہت بڑے سورما ہیں اور ان لوگوں نے ایسا ہی کیا لیکن اس کا خمیازہ انہیں ہی بھگتنا پڑا ۔