انتخابی ادارہ ہی بدعنوانیوں کو روکنے میں ناکام ، عام آدمی پارٹی لیڈر کا ریمارک
نئی دہلی ۔24جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے پھر ایک بار الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ ہی رشوت کو فروغ دے رہاہے اور ان سے کہہ رہا ہے کہ وہ عوام سے یہ اپیل نہ کریں کہ دوسری حلیف پارٹیوں سے پیسہ لے کر عام آدمی پارٹی کو ووٹ دیں ۔ چیف منسٹر دہلی نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن ہی ان بدعنوانیوں کو روکنے میں ناکام ہے ،اس کے علاوہ الیکشن کمیشن ہی انھیں ایسا کہنے کی راہ دکھارہا ہے کہ اُن سے پیسہ لے کر ہمیں ووٹ دیجئے ۔ الیکشن کمیشن کا بادی النظر میں یہ پیام ہے کہ ووٹ اُن کو دو جو آپ کو پیسے دیتے ہیں ۔ اروند کجریوال عام آدمی پارٹی لیڈر اشوتوش کے ٹوئٹ کا جواب دے رہے تھے جنھوں نے مبینہ طورپر گوا کے ایک حلقہ میں رائے دہندوں میں پیسہ تقسیم کئے جانے کا ذکر کیا تھا ۔ کجریوال نے یہ بھی ٹوئٹ کیا کہ عام آدمی پارٹی والینٹرس کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی کے آگے جھکنے کی کیاضرورت ہے جب ہم حق پر ہوں ۔ جب عدالت نے اروند کجریوال کے بیان کو درست قرار دیا ہے تو آخر الیکشن کمیشن اس کے خلاف کیوں ہے؟ ایک موقع پر اروند کجریوال کے ریمارک کے تعلق سے پوچھا گیا تو الیکشن کمشنر اے کے جیوتی نے کجریوال کے تازہ ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرنے سے انکار کردیا البتہ یہ کہا کہ متعلقہ افراد کو ہی اس طرح کے بیانات پر نظرثانی کرنی چاہئے ۔ ہر ایک کو قانون اور قواعد و شرائط کا پابند ہونا ہوتا ہے ۔ جمہوریت میں بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اندھا دھند طریقے سے بولتے ہیں ، لیکن انھیں کوئی روک نہیں سکتا ۔ چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے کہاکہ ہم عوامی ادارہ سے وابستہ ہیں لہذا اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے ۔ نسیم زیدی کو روانہ کردہ مکتوب میں کجریوال نے کل انتخابی پیانل سے کہا تھا کہ ان کے ریمارکس رشوت خوری سے متعلق لگائے گئے الزامات کے تناظر میں ہیں اور وہ انھیں اپنے ریمارکس کا اعادہ کرنے کی اجازت چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ان کے تبصرہ کا غلط مطلب نکالا ہے ۔ انھوں نے انتخابی کمیشن سے یہ بھی کہا تھا کہ انتخابات میں رشوت ستانی اور بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے انھیں برانڈ ایمبسیڈر بنایا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ ان کے خلاف الیکشن کمیشن کا حکمنامہ بدعنوانیوں کی حوصلہ افزائی کرے گا ۔الیکشن کمیشن نے ہفتہ کے دن کجریوال کی سرزنش کی تھی ۔