ہانگ کانگ ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہانگ کانگ میں حالیہ قانون ساز کونسل کے انتخابات کے ابتدائی نتائج سے پتہ چلا ہے کہ اس میں چین مخالف نئی نسل کے کارکنان نے بھی کچھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس میں 2014 میں جمہوریت کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کی قیادت کرنے والے ایک نوجوان رہنما ناتھن لا بھی شامل ہیں جو ایک حلقے سے انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے قریب ہیں۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب مظاہرہ کرنے والے نوجوان رہنما ناتھن لا حقیقی معنوں میں سیاسی طاقت کا تجربہ کریں گے۔ لیکن ہانگ کانگ کے قانون ساز ادارے میں اب بھی چین کے حامی قانون سازوں کی ہی اکثریت ہوگی جس کی ایک وجہ وہاں پر رائج انتخابی طریقہ کار بھی ہے۔ 23 سالہ ناتھن لا کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال سے ہانگ کانگ کے لوگ حقیقت میں تبدیلی چاہتے تھے۔