الو نے جھینگر کو الو بنادیا

ایک درخت پر ایک الو آرام سے سو رہا تھا۔ اس کے قریب ہی ایک جھینگر بیٹھا گانا گائے جارہا تھا جس کی آواز الو کی نیند میں خلل ڈال رہی تھی۔ الو نے نرمی سے جھینگر سے کہا کہ وہ اپنا گانا بند کردے یا پھر یہاں سے چلا جائے۔ یہ سننا تھا کہ جھینگر ہنسنے لگا کہ تم ایک بدصورت جانور ہو جب سب سوجاتے ہیں تو تم جاگتے رہتے ہو۔پھر الو نے جھینگر کو الوبنانے کی ایک ترکیب سوچی اور وہ تھوڑی دیر کیلئے چپ ہوگیا اور پھر جھینگر سے بولا : ’’اتنی خوبصورت آواز سن کر میں جاگتا رہوں توکوئی بات نہیں۔ میں نے اپنی زندگی میں پہلی بار اتنی خوبصورت آواز سنی ہے۔ میرے پاس مزے دار شہد کی بوتل ہے۔ میرے پاس آؤ اور اس مزیدار شہد کے چند قطرے تم بھی پیو۔ اس سے تمہاری آواز اچھی ہوجائے گی‘‘۔ بیوقوف جھینگر اس کی باتوں میں آ گیا اور کودتا ہوا الو کے پاس آ گیا۔ الو نے لپک کر جھینگر کو پکڑ لیا اور اسے مار ڈالا۔