النصرہ فرنٹ کا القاعدہ سے علیحدگی کا اعلان

بیروت ۔ 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شام کے جہادی گروہ النصرہ فرنٹ نے شدت پسند تنظیم القاعدہ سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔اس گروہ کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے اپنے پہلے ریکارڈ شدہ پیغام میں کہا کہ ان کے گروہ کا نیا نام جبہت فتح الشام ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد امریکہ اور روس کے شام پر حملوں کے بند کروانا ہے۔ تاہم دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ النصرہ کے حوالے سے ان کا موقف کہ وہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے، بدل نہیں سکتا۔ اس سے قبل القاعدہ نے کہا تھا کہ وہ اس پیشرفت کی حمایت کرتی ہے۔ اس تنظیم کے نائب سربراہ احمد ابول الخیر کا کہنا ہے کہ تنبظیم کے سربراہ نے النصرہ فرنٹ کی لیڈر شپ سے کہا ہے کہ وہ آگے بڑھیں یہ دیکھ کر کہ کیا اسلام اور مسلمانوں کے لیے فائدہ مند ہے اور کیا جہاد کی حفاظت کرتا ہے۔ ادھر القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کا مختصر پیغام بھی سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’اسلامی بھائی چارہ تنظیمی رابطوں سے زیادہ مضبوط ہے جو کہ تبدیل ہوتے اور ختم ہوتے رہتے ہیں۔‘ الجزیرہ عربی پر نشر ہونے والے اس ریکارڈ شدہ پیغام میں مسٹر جولانی نے القاعدہ کے کمانڈرز سے کہا کہ وہ مشکور ہے کہ القاعدہ نے تعلقات توڑنے کی وجہ کو سمجھ لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے گروہ کے کسی بھی بیرونی گروہ کے ساتھ تعلقات نہیں ہوں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ النصرہ نے اپنا نام اس لیے تبدیل کیا ہے کیونکہ امریکہ اور روس اس گروہ کے خلاف شام میں کارروائی کر رہے ہیں۔