اللہ اور رسول اکرمؐ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے والوں کی تابناک زندگی

شادیوں میں بے جا اسراف سے بچنے کا مشورہ، رشتے ٹوٹنے کے واقعات پر افسوس کا اظہار

سیاست و ایم ڈی ایف رشتوں کا دو بہ دو پروگرام، جناب عبدالقیوم خان آئی پی ایس کا خطاب

حیدرآباد 29 مئی (دکن نیوز) جناب اے کے خان ڈائرکٹر جنرل پولیس اینٹی کرپشن بیورو حکومت تلنگانہ نے کہاکہ والدین اپنی اولاد کو بڑی محنت، مشقت کے ساتھ تعلیم و تربیت کا نظم کرتے ہیں تاکہ اُن کی لڑکیاں اور لڑکے اچھے گھرانوں میں بیاہ ہوکر جائیں۔ مگر دیکھا جارہا ہے کہ شادیوں میں بے جا اسراف اور لین دین کی کثرت کی وجہ سے شادیاں چند ہی دنوں میں ٹوٹ جانے کا رواج چل پڑا ہے جوکہ معاشرہ اور سماجی حیثیت سے بڑی شرمناک بات ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناب اے کے خان آج 61 ویں دو بہ دو ملاقات پروگرام میں رائل ریجنسی گارڈن (آصف نگر) میں مخاطب کررہے تھے۔ اس پروگرام کی صدارت جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے کی۔ ایم اے قدیر کارگذار صدر فورم نے مہمانان اور والدین و سرپرستوں کا خیرمقدم کیا۔ قاری الیاس باشاہ کی قرأت اور احمد صدیقی مکیش نے بارگاہ رسالت ﷺ میں نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔ سیاست اور میناریٹی ڈیولپمنٹ فورم کے 61 ویں دو بہ دو ملاقات پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اے کے خان نے کہاکہ مسلمان اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر ہی اپنی زندگی کو تابناک زندگی بناسکتے ہیں اور اس میں اُن کے تمام مسائل بھی حل ہوجائیں گے لیکن مسلمان اس کے برعکس اپنی زندگیوں کو گزارنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے لئے شادیوں میں تاخیر بھی ہورہی ہے اور اگر شادی بھی ہوجائے اُن کے یہ رشتے زیادہ دیرپا ہو نہ پارہے ہیں۔

اُنھوں نے کہاکہ اقامتی اسکولس میں طلباء کے لئے ریاست بھر میں داخلوں کی تعداد 17,000 مختص تھی لیکن والدین اور حکومت کی دلچسپی و تشہیر کے باعث ان درخواستوں میں اضافہ ہوا اور 34,000 درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ حیدرآباد شہر میں آبادی کے تناسب سے جتنی درخواستیں موصول ہونی چاہئے وہ ہو نہ سکی۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت کی یہ اسکیم اقامتی اسکولس کے لئے شروع کی گئی ہے بڑی کامیاب ہے۔ شرط یہ ہے کہ مسلم والدین اور سماجی تنظیمیں ان اقامتی اسکولس میں بچوں کے لئے داخلہ دلوانے میں پہل کریں۔ جناب فیصل بن علی القعیطی پروپرائٹر رائل ریجنسی گارڈنس (آصف نگر) نے سیاست اور ایم ڈی ایف کے تعاون سے ہونے والے اس دو بہ دو ملاقات پروگرام جس میں لڑکوں اور لڑکیوں کے رشتے طے ہونے کی وجہ سے والدین جو اطمینان محسوس کررہے ہیں انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی۔ ڈاکٹر سیادت علی نے والدین پر زور دیا کہ وہ رشتوں کے ان پروگرامس کو غنیمت جانیں اور ہر نہج پر دلچسپی کا مظاہرہ کریں اور ہمیشہ سے انتخاب کے ضمن میں اسلامی اصول و طریق کو ملحوظ رکھیں۔ مولانا مظہرالدین مظہری چشتی قادری نے سیاست اور ایم ڈی ایف کے اراکین بالخصوص جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست، جناب ظہیرالدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست اور جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر سیاست کو مبارکباد پیش کی۔ اور کہاکہ ان کے قلوب میں اللہ تعالیٰ نے بڑا دردمندل دل رکھا ہے اس لئے شادی بیاہ کا ہی معاملہ نہیں بلکہ طلباء کو تعلیمی سہولت مہیا کرنے میں وہ آگے ہیں۔ اس کے علاوہ تعلیم کی تکمیل کے بعد ملازمتوں کی فراہمی میں بھی سیاست اپنا حصہ ادا کررہا ہے۔ جناب فیصل بن علی القعیطی پروپرائٹر رائل ریجنسی گارڈنس (آصف نگر) نے سیاست اور ایم ڈی ایف کے تعاون سے ہونے والے اس پروگرام پر مبارکباد پیش کی اور کہاکہ اس طرح کے دو بہ دو ملاقات پروگرام، مسلم لڑکوں اور لڑکیوں کے والدین کے رشتوں کے انتخاب میں سہولت پیدا کرنے کے لئے راہیں پیدا کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ والدین کی بڑی تعداد رشتوں کے لئے پریشان ہیں۔ نئے رجسٹریشن کا آغاز 10 بجے دن سے ہوا اور یہ رجسٹریشن کاؤنٹر کو 4 بجے تک چلایا گیا۔ دو بہ دو ملاقات پروگرام میں سات کاؤنٹرس قائم کئے گئے جن میں انجینئرنگ، میڈیسن، گریجویٹس، پوسٹ گریجویٹس، انٹرمیڈیٹ، ایس ایس سی، عالم و فاضل اور عقدثانی کے کاؤنٹرس قائم کئے گئے تھے۔ والدین ان کاؤنٹرس پر ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ آج کے اس دو بہ دو ملاقات پروگرام میں حسب سابق کی طرح کمپیوٹر سیکشن بھی قائم کیا گیا جس میں ماہر تجربہ کار کمپیوٹر آپریٹر کی مدد سے لڑکے اور لڑکیوں کے بائیو ڈاٹاس والدین کو بتائے گئے۔

جناب ایم اے قدیر نے اس موقع پر رائل ریجنسی گارڈن کے مالکین جناب سعید بن محمد القعیطی اور جناب فیصل بن علی القعیطی، امجد حسین منیجر کے علاوہ والدین سے اظہار تشکر کیا جنھوں نے گرمی کی شدید تمازت کے باوجود شادی خانہ پہنچ کر اپنے بچوں کے رشتوں کے لئے وقت نکالا۔ اس کے علاوہ اُنھوں نے محکمہ پولیس، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے بھی اظہار تشکر کیا۔ فورم کے اراکین نے مختلف کاؤنٹرس پر والدین اور سرپرستوں کی مکمل رہبری اور رہنمائی کی جن میں الیاس باشاہ، میر انورالدین، احمد صدیقی مکیش، محمد نصراللہ خان، محمد شاہد حسین، سید ناظم الدین، خدیجہ سلطانہ، محمد احمد، ایم اے واحد، سید اصغر حسین، صالح بن عبداللہ باحازق، اے اے کے امین، رئیس النساء، افسر سعیدہ، سیدہ محمدی، آمنہ فاطمہ، ڈاکٹر سیادت علی، رفیعہ سلطانہ ثانیہ، محمد عبدالصمد خان، سعیدہ سلطانہ، ڈاکٹر دردانہ، ڈاکٹر ناظم علی، محمد سمیع الدین و دیگر ہیں۔ کمپیوٹر سیکشن کے انچارج جناب زاہد فاروقی کی نگرانی میں کمپیوٹرس کی مدد سے فوٹوز اور بائیو ڈاٹاس کا مشاہدہ کروایا گیا۔ اس پروگرام میں اضلاع سے بھی والدین اور سرپرستوں نے شرکت کی۔ رجسٹریشن کاؤنٹر پر لڑکوں کے 80 اور لڑکیوں کے 150 بائیو ڈاٹاس رجسٹریشن ہوئے۔ اس موقع پر سیاست مائیتری ڈاٹ کام کا بھی کاؤنٹر قائم کیا گیا اور دو بہ دو پروگرام میں والدین کی کثیر تعداد دیکھی گئی۔ آج کے اس پروگرام میں 11 رشتے طے پائے جس میں عقدثانی کے دو رشتے بھی ہیں۔ احمد صدیقی مکیش آرگنائزنگ سکریٹری نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔