رملہ۔ فلسطینی اتھاریٹی کے سربراہ محمود عباس نے امریکہ کی جانب سے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ غیر قانونی یہودی بستیوں کی طرح امریکہ کی ایک غیر قانونی بستی ہے۔
ادھر فلسطینی اتھاریٹی نے کل یعنی پیر کو غزہ پر تشدد حملوں میں 55 فلسطینی مظاہرین کی ہلاکتوں کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کیاہے۔ رملہ میں ایک اجلاس سے خطاب میں صدر محمودعباس نے کہاکہ فلسطینی قوم اپنی آزادی اور سلب کیے گئے دیگر حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔
ان کی پرامن جودجہد فتح کے حصول ‘ آزاد فلسطینی مملکت کے قیام او رالقدس کو اس کا درالحکومت بنائے جانے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے امریکی پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا او رکہاکہ مشرقی وسطی میں امریکہ اب کو ئی کردار نہیں رہا ہے ۔ ہم امریکہ کی سیاسی ثالثی کو تسلیم نہیں کرتے ۔
صدر عباس نے کہاکہ فلسطینی قوم مشتق وسطی کے لئے ایسی کوئی ڈیل قبول نہیں کرے گی جس سے بیت المقدس کو فلسطینیوں سے چھین لیاگیا ہو یا پناہ گزینوں کی واپسی کو مذاکرات سے خارج کیاگیا۔ یہ ہمارا اصولی موقف ہے اور اس پر قائم رہیں گے