القاعدہ کے ہندوستانی سربراہ کا کشمیر سے تعلق

نئی دہلی 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) عاصم عمیر، ہندوستان میں القاعدہ کے لیڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، ان کا تعلق کشمیر سے ہے۔ اُنھوں نے برصغیر میں کئی دہشت گرد تنظیموں سے روابط رکھے ہیں۔ قیادت الجہاد تنظیم کے ذریعہ کئی نوجوانوں کو تربیت دی ہے۔ حرکت المجاہدین کے ساتھ قریبی طور پر کام کیا ہے اور جیش محمد کے لئے اُنھوں نے خدمت انجام دیتے ہوئے جموں و کشمیر میں دہشت گرد کارروائیوں کے لئے کئی نوجوانوں کو بھرتی کرکے انھیں تربیت دی ہے۔ مرکزی انٹلی جنس ایجنسیوں نے بتایا کہ عاصم عمیر ایک مدرس کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔ بعدازاں دہشت گرد بن گئے اور فضل الرحمن خلیل کے قریبی مددگار بن گئے جو حرکت المجحاہدین کے خود ساختہ چیف کمانڈر تھے۔ عاصم عمیر جو 40 سال کی عمر میں داخل ہوئے ہیں تو فضل الرحمن خلیل نے ہی طالبان لیڈر ملا عمر سے متعارف کروایا تھا

جو افغانستان میں صوبہ کھوسٹ تک کا سفر کرکے القاعدہ ہند ۔ اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری سے ملاقات کی تھی۔ دہشت گردی کے پروپگنڈہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ عمیر کو بعدازاں القاعدہ نے دہشت گردی کی تعلیم و تربیت دینے کے لئے استعمال کرنا شروع کیا تاکہ جہاد کے لئے مسلم نوجوانوں کی ذہن سازی کی جاسکے۔ فضل الرحمن خلیل ڈسمبر 1999 ء میں انڈین ایرلائنس کے طیارہ IC814 کے اغوا کے لئے ذمہ دار ہے۔ انٹلی جنس ایجنسی نے یہ بھی کہاکہ عمیر اور خلیل نے ایک محاذی تنظیم جمعیت الانصار نام سے قائم کی تاکہ کشمیر میں دہشت گرد سرگرمیاں انجام دے سکے۔ IC814 کے اغواء کے بعد یہ سرگرمیاں شدت اختیار کرگئیں۔ بعدازاں عاصم عمیر جو اردو، عربی، انگلش اور پشتو میں روانی سے بات کرتے ہیں مولانا مسعود اظہر کے قریبی آدمی بن گئے۔ مسعود اظہر کو ایر انڈیا طیارہ کے اغواء کے بعد ہندوستانی مسافروں کی رہائی کے عوض کشمیر کی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ عاصم عمیر کو پاکستان مقبوضہ کشمیر میں جیش محمد کے کیمپس چلانے کا انچارج بنایا گیا تھا اب وہ ہندوستان میں القاعدہ کے لیڈر کی حیثیت سے سرگرم ہیں۔