واشنگٹن، 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر براک اوباما نے عراقی پارلیمنٹ کے سنی اسپیکر اسامہ ال نجیفی سے ملاقات میں عراق کے سنی قبائل اور عراقی فورسز کے درمیان مطابقت اور مؤثر رابطوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ صدر اوباما نے اس موقع پر تمام طبقات کے جائز حقوق کیلئے عراقی قیادت کے درمیان سیاسی عمل کے ذریعے مکالمے کی حوصلہ افزائی کی تاکہ باہمی شکایات کا ازالہ ہو سکے۔ وائٹ ہاوس کی طرف سے اس بارے میں جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاوس القاعدہ کیخلاف صوبہ عنبر کے شہروں فلوجہ اور رمادی میں عراق کی مدد کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر دونوں طرف سے اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے طاقت کے استعمال کے ساتھ ساتھ بات چیت اور سیاسی اقدامات بھی کئے جائیں۔ ملاقات میں صدر اوباما کے علاوہ نائب صدر جوبائیڈن بھی موجود تھے۔ دونوں امریکی ذمہ داران نے امریکہ کی جانب سے القاعدہ کیخلاف قبائل اور فوج کے درمیان تعاون کو بہتر کرنے کیلئے مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ اس سے پہلے پیر کو عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے صوبہ عنبر کے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ عسکریت پسندوں کی خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔