القاعدہ وِنگ کے قیام کے بعد ملک بھر میں سخت چوکسی کی ہدایت

نئی دہلی 4 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) القاعدہ کی جانب سے ہندوستان میں نئے ونگ کے قیام کے اعلان سے متعلق ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد مرکزی حکومت نے آج ملک بھر میں چوکسی کا اعلان کردیا ہے ۔ واضح رہے کہ القاعدہ لیڈر ایمن الظواہری نے کل ہی ایک ویڈیو کے ذریعہ ذیلی براعظم ہند میں کچھ مقامات پر اپنی نئی ونگ کے قیام کا اعلان کیا تھا ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج اعلی سکیوریٹی عہدیداروں کے ساتھ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جبکہ معلوم ہوا ہے کہ انٹلی جنس بیورو کی ابتدائی تحقیقات میں واضح ہوگیا ہے کہ ایمن الظواہری کا یہ ویڈیو حقیقی ہے ۔ وزارت داخلہ کے عہدیداروں نے کہا کہ وزارت نے تمام ریاستوں کیلئے چوکسی کا اعلان کردیا ہے اور سکیوریٹی ایجنسیوں کی جانب سے ہر ممکنہ احتیاطی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ سکیوریٹی ایجنسیوں کا احساس ہے کہ اس ویڈیو کے جاری کرنے سے القاعدہ کا مقصد ذیلی براعظم میں تازہ بھرتیاں حاصل کرنا ہوسکتا ہے کیونکہ وہ آئی ایس آئی ایس کی طرح اپنا بھی اثر و رسوخ بڑھانا چاہتی ہے ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس مسئلہ پر سکیوریٹی ایجنسیوں کے عہدیداروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔ بعد ازاں انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دفتر وزیر اعظم کو اس ویڈیو کے تعلق سے واقف کروادیا گیا ہے ۔ وزارت کے عہدیداروں کو ہندوستان میں القاعدہ کی موجودگی کے تعلق سے اپنی رپورٹ تیار کرنے کو کہا گیا ہے ۔ انٹلی جنس بیورو کی جانب سے ملک میں برسر کار دہشت گرد تنظیمو ںکی سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے ۔ علاوہ ازیں پڑوسی ممالک میں بھی ایسی سرگرمیوں پر نظر رکھی جارہی ہے ۔ امکان ہے کہ ایک یا دو دن میں انٹلی جنس بیورو کی جانب سے حکومت کو کوئی رپورٹ روانہ کردی جائیگی ۔ امریکی ذرائع ابلاغ اور انٹلی جنس ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ القاعدہ نے ہندوستان میں جہاد کیلئے ایک نئی ونگ کی شروعات کی ہے وہ چاہتی ہے کہ ذیلی براعظم میں اسلامی اقتدار کو واپس لاتے ہوئے شرعی قانون نافذ کئے جاسکیں۔

القاعدہ کے میڈیا ادارہ السحاب کی جانب سے اس نئے گروپ کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے جس کا نام قیادت الجہاد رکھا گیا ہے ۔ ایک طویل ویڈیو اس سلسلہ میں سوشیل میڈیا پر پیش کیا گیا ہے ۔ القاعدہ افغانستان اور پاکستان میں سرگرم ہے تاہم گروپ کے لیڈر ایمن الظواہری کا کہنا ہے کہ قیادت الجہاد ہندوستان ‘ میانمار اور بنگلہ دیش تک اسے وسعت دیگی ۔ الظواہری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہندوستانی ذیلی براعظم ‘ برما ‘ بنگلہ دیش ‘ آسام ‘ گجرات ‘ احمد آباد اور کشمیر میں یہ گروپ سرگرم رہے گا ۔ اس دوران سرینگر سے موصولہ اطلاع میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے ڈائرکٹر جنرل پولیس کے راجندر کمار نے کہا کہ القاعدہ کے ویڈیو کے پیش نظر ریاست میں سکیوریٹی اقدامات میں مزید سختی پیدا کردی جائیگی اور عسکریت پسندوں کی ریاست میں کوئی اڈہ قائم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنادیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سکیوریٹی ڈھانچہ کو کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے اہل بنائیں گے ۔ ہر عسکریت پسند ‘ چاہے اس کا کسی بھی تنظیم سے تعلق کیوں نہ ہو ‘ خطرہ ہوتا ہے اور اسے بے اثر کیا جائے گا ۔ ڈی جی پی نے کہا کہ ریاست میں سکیوریٹی ایجنسیاں اس ویڈیو کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں اور ہر چیلنج سے نمٹا جائیگا۔

ڈی جی پی نے کہا کہ سکیوریٹی ایجنسیوں کی جانب سے سرحدات کی نگرانی کا موثر انتظام ہے ۔ حالیہ عرصہ میں جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اور عسکریت پسندوں کی جانب سے در اندازی کی کوششیں بھی ہوئی ہیں تاہم سرحدات پر نگرانی کے موثر بندوبست کی وجہ سے ان کوششوں کو ناکام بنادیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکیوریٹی ایجنسیوں کی چوکسی کی وجہ سے ہی حالیہ عرصہ میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کامیاب رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات سے قبل سرحد پار سے در اندازی کی کوششوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس سے نمٹا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے پرسکون انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے اضافی سکیوریٹی فورسیس کے دستے یہاں پہونچ جائیں گے ۔ ریاست میں جاریہ سال کے اواخر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے ۔