الفارابی

بچو! الفارابی 870ء میں ترکستان کے مقام فاراب کے قریب ایک گاوں میں پیدا ہوا اور اسی کی نسبت سے الفارابی کہلایا ۔ وہ ترک تھا اور اس کا باپ فوج میں جنرل تھا ۔ اس نے فاراب اور بخارا میں ابتدائی تعلیم حاصل کی ۔
فقہ ،حدیث اور تفسیر پڑھی۔ پھر فلسفہ منطق ریاضی طبعیات اور دوسرے علوم میں مہارت حاصل کی ۔ اس نے علم و دانش کی تلاش میں بغداد ،عراق اور دمشق کا دورہ کیا ۔ پچاس سال کی عمر تک وہ حصول علم میں منہمک رہا اور اس دوران بہت سی زبانوں پر عبور حاصل کیا ۔ اس کے بعد اس نے لکھنا شروع کیا ۔ فارابی بڑا سادہ مزاج اور فقیر منش آدمی تھا ۔ شان و شوکت سے دور بھاگتا تھا ۔ اگرچہ وہ حلب کے سیف الدولہ جیسے علم دوست اور فیاض بادشاہ کے دربار سے وابستہ تھا اور شاہ کے بہت قریب تھا لیکن اس نے اپنی سادہ زندگی نہیں چھوڑی ۔ مال و دولت کی اسے پرواہ نہ تھی ۔ وہ خاموشی کے ساتھ لکھنے پڑھنے میں مصروف رہتا اور بحث و مباحثوں سے الگ رہتا ۔ اس نے مختلف موضوعات پر ایک سو سے زیادہ کتابیں لکھیں ۔ ان میں طبعیات ،جیومیٹری ،کیمیا ،فلسفہ ،سیاست ،اخلاقیات ،روحانی علم اور موسیقی پر کتابیں شامل ہیں ۔