اقوام متحدہ کی مغربی کنارے پر مکانات کی تعمیر کے اسرائیلی اعلان کی مذمت

اقوام متحدہ ۔ 26جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) اقوامِ متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے پر 2500 نئے مکانات کی تعمیر کے اعلان کی مذمت کی ہے۔اقوامِ متحدہ کے ترجمان نے کہا کے ایسے یکطرفہ عمل سے امن کی راہ اور دو ریاستی حل میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتنیو گوئتریز کے ترجمان سٹیوفن ڈوجارک نے کہا ’سیکرٹری جنرل کے لیے دو ریاستی حل کے علاوہ اور کوئی پلان بھی نہیں ہے۔ نئی یہودی بستی،’دو ریاستی حل کے امکانات کم ہو جائیں گے-یہ بستیاں بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہیں جبکہ اسرائیل اسے تسلیم نہیں کرتا۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ خطے میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی تازہ کوشش ہے۔فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکیٹوو کمیٹی کی رکن حنان اشراوی نے بھی اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔’اسرائیلی حکومت نے ایک بار پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ زمین کی چوری اور استعماریت پر یقین رکھتے ہیں، نہ کہ پر امن مذاکرات پر۔ اسرائیل کا یہ عمل اقوامِ متحدہ کے قوانین کے مطابق جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔‘حنان اشراوی نے مزید کہا کہ ’عالمی برادری کو چاہیے کے اسرایئل کو ایسا کرنے سے روکیں اور اس کے خلاف ایکشن لیا جائے ورنہ وہ مغربی کنارے کے تمام حصے پر قبضہ کر لے گا۔‘سنہ 1967 میں اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضے کے بعد سے یہاں تعمیر ہونے والے 140 بستیوں میں پانچ لاکھ کے قریب یہودی آباد ہیں۔