اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اختلاف کا مطلب ہندوستان کی تائید کا فقدان نہیں

واشنگٹن ۔ 21 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے تسلیم کیا ہیکہ اس کا ہندوستان کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے بارے میں اختلاف ہے لیکن کہا کہ وہ ہندوستان کو مستقل رکن کی حیثیت سے عالمی ادارہ کے طاقتور شعبہ میں شامل کرنے کا حامی ہے۔ صدر امریکہ نے ہندوستان کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کی تائید میں ایک بار نہیں بلکہ کئی مواقع پر بیان دیا ہے۔ کوئی بھی ہندوستان کی تائید کے تیقن سے دستبرداری اختیار نہیں کررہا ہے۔ امریکہ کی نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی و وقتی ایشیاء نشا دیسائی بسوال نے اس سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ ان سے سوال کیا گیا تھا کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفارتکارتوں کے جو بیانات آ رہے ہیں ان پر ہندوستان میں کئی افراد نے غور نہیں کیا کہ اوباما انتظامیہ ہندوستان کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لئے مستقل رکنیت کی تائید پر دوبارہ غور کررہی ہے۔ انہوں نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل اصلاحات کی نوعیت ایسا معلوم ہوتا ہیکہ بہت پیچیدہ ذمہ داریاں رکھیں ہیں وہ اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریںگی یہ ان کے دائرہ کار میں شامل نہیں ہے لیکن وہ جانتی ہیں کہ یہ شعبہ انتہائی شدید تبادلہ خیال اور مباحث کا متقاضی ہے کیونکہ مسئلہ انتہائی پیچیدہ ہے اس لئے وہ طریقہ جن سے اس مسئلہ کی یکسوئی کی جانی چاہئے ، آسان نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقہ سے اصلاحات ہندوستان چاہتا ہے اس سے ہمیں اختلاف ہے۔ کئی شعبہ ایسے ہیںجہاں اختلاف پیدا ہوسکتا ہے لیکن اس کا مطلب بہ نہیں کہ ہم ہندوستان کی تائید سے دستبردار ہوگئے ہیں۔