اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا شام کے عدلیب پر بحث کا فیصلہ

اقوام متحدہ۔5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آئندہ جمعہ کو ہونے والی میٹنگ میں شام کے ادلب صوبہ کی صورتحال پر بحث ہوگی۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے منگل کو نامہ نگاروں سے بات چیت میں شامی حکومت کو ادلب میں ممکنہ فوجی حملے سے پہلے کیمیائی ہتھیاروں کااستعمال نہ کرنے کیلئے بھی خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیب میں ممکنہ سرکاری حملہ سے بڑے پیمانے پر انسانی المیہ کا بحران پیدا ہونے کا امکان ہے ۔محترمہ ہیلی نے شامی صدر بشار الاسد کی حکومت اور اس کے حلیف روس اور ایران کا ذکر کرتے ہوئے کہا”یہ ایک المناک صورت حال ہے ، اور اگر وہ شام کو حاصل کرنے کی راہ جاری رکھنا چاہتے ہیں، تو وہ ایسا کر سکتے ہیں”۔انہوں نے کہا”لیکن وہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال نہیں کر سکتے ہیں۔ وہ اپنے لوگوں پر حملہ نہیں کر سکتے ہیں اور ہم اس کے لئے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں”۔قابل غور ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو شام کے صدر اور اس کے اتحادی ایران اور روس کو خبردار کیا کہ بغیر ‘سوچے سمجھے ‘ دہشت گردوں کے گڑھ عدلیب پر حملہ نہیں کیا جائے ۔اس قدم سے بڑی تعداد میں عام لوگ مارے جا سکتے ہیں۔شامی آبزرویٹر ي فار ہیومن رائٹس اور ایک باغی ذرائع کے مطابق روسی اور شامی طیاروں نے منگل کوباغیوں کے آخری اہم گڑھ ادلب کے مغربی سرے کومحاصرہ میں لینا شروع کر دیا۔ شامی حکومت کے ایک وزیر نے یہ بھی کہا کہ ادلب کا محاصرے شاید زبردستی حل ہوجائے ۔