اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں توسیع کی مخالفت

صدر چین ژی جن پنگ کا اقوام متحدہ میں بیان‘ جنوب ۔ جنوب تعاون کیلئے دو ارب ڈالرمالیتی فنڈ کا اعلان

اقوام متحدہ ۔27ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) جی۔4ممالک بشمول ہندوستان کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی رفتار تیز کرنے کے مطالبہ اور مستقل ارکان کی تعداد میں اضافہ کے مطالبہ پر صدر چین ژی جن پنگ نے اپیل کی کہ اختیارات کی اتھاریٹی اور اقوام متحدہ کے کردار کا دفاع کرنے کیلئے عالمی کوششیں کی جائیں ۔ اقوام متحدہ کے قیام کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر بین الاقوامی برادری کو اپنے اس عہد کی تجدید کرنی چاہیئے کہ اس کا کردار کثیر جہتی ہوگا ‘ اصولوں کا اور اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد کا دفاع کیا جائے گا ۔ اتھاریٹی کو اور اقوام متحدہ کے کردار کو محفوظ رکھا جائے گا ۔ ژی جن پنگ نے معتمد عمومی بانکی مون کے ساتھ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران علحدہ طور پر ملاقات کے موقع پر کہا کہ رکن ممالک نے اصلاحات کی تائید کا مظاہرہ کیا ہے اور اقوام متحدہ سے توقع رکھی جاتی ہے کہ وہ عالمی اُمور میں وسیع تر کردار ادا کرے گا ۔

جب کہ اس کے قائدین نیویارک میں جمع ہے ۔ انہوں نے پُرزور انداز میں کہاکہ عالمی ادارہ اور اس کی سلامتی کونسل کو ثمرآور تجربات حاصل کنے چاہیئے ۔ ایران کے نیوکلئیر مسئلہ سے کامیابی کے ساتھ نمٹا جاچکا ہے ۔ چینی قائد نے توقع ظاہر کی کہ اقوام متحدہ عالمی مسائل کی یکسوئی میں قائدانہ کردار ادا کرے گا ۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ انتہائی مثالی پلیٹ فارم ہے جس کے تحت بین الاقوامی مخالف دہشت گردی تعاون قائم کیا جاسکتا ہے ۔ بشرطیکہ سلامتی کونسل میں منظورہ تمام قراردادوں پر رکن ممالک نیک نیتی کے ساتھ عمل کریں ۔ ان کی بانکی مون سے ملاقات سے قبل وزیراعظم نریندر مودی ‘چانسلر جرمنی انجیلا مرکل ‘ وزیراعظم جاپان شین زوایب اور صدر برازیل ڈیلماروزیف نے جی ۔4قائدین کی ایک چوٹی کانفرنس منعقد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میںان کی شمولیت کا مطالبہ کیا تھا اور کہاتھا کہ ان کا مطالبہ جائز ہے ۔ کیونکہ انہوں نے تعین مدت کے ساتھ اصلاحات پر زور دیا ہے ۔ صدر چین ژی جن پنگ نے دریں اثناء جنوب ۔ جنوب تعاون کیلئے دو ارب امریکی ڈالر مالیتی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا تاکہ ترقی پذیر ممالک میں انسداد غربت ‘ زراعت ‘ تجارت ‘ ماحولیات ‘ صحت اور تعلیم کے شعبوں کی مدد کی جاسکے ۔ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے موقع پر جو اعلیٰ سطحی سفارت کاری شروع کی تھی اسے جاری رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی چوٹی کانفرنس میں بھی جاری رکھا ۔