نیویارک۔27 اپریل(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کی جانب سے متنازعہ گولان کی پہاڑیوں پر ملکیت کا دعویٰ مسترد کردیا۔ غیرملکی خبررساں ادارہ کے مطابق اقوام متحدہ کی 15 رکنی سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے اسرائیل اور مصر کے درمیان واقع گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کا دعویٔ ملکیت مسترد کردیا جبکہ تمام ارکان نے اتفاق کیا ہے کہ گولان کی پہاڑیوں کی متنازعہ حیثیت برقرار رہے گی جس پر اسرائیل نے 1967ء میں قبضہ کرلیا تھا۔ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت چین کے سفیر لیوجی نے کی جن کا کہنا تھا کہ 1981ء کی قرارداد میں گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قوانین کے نفاذ، انتظامی حیثیت اور حدود بندی کو کالعدم قرار دیا جاچکا ہے اور یہ متنازعہ پہاڑیاں ہیں جس کی حیثیت برقرار رہے گی۔ ارکان نے نیتن یاہو کے اس بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ گولان کی پہاڑیاں ہمیشہ اسرائیل کے قبضے میں رہیں گی۔ دوسری جانب اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے سیکیورٹی کونسل کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کا گولان کی پہاڑیوں پر اجلاس بلانا مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے مترادف ہے جہاں ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں جب کہ اب بھی لاکھوں لوگ پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ان نے کہا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہیکہ بعض مفاد پرست افراد سیکیورٹی کونسل کو اسرائیل پر بلاجواز تنقید کرنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔