اقوام متحدہ ۔ 28مارچ۔(سیاست ڈاٹ کام) فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے کہا کہ ہندوستان ، اقوام متحدہ کے قیام امن فوج میں حصہ لینے والے سب سے بڑے ملکوں میں سے ایک ہے ۔ اس کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی فیصلہ سازی کے معاملوں میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے ۔ قیام امن فوج کی تعیناتی کیلئے کئے جانے والے فیصلے اس کی اثباتی منظوری کے بغیر ممکن نہیں ۔ جنرل سہاگ نے یہ ریمارکس عالمی اداروں کے پہلی مرتبہ منعقد ہونے والے سربراہان ڈیفنس کی کانفرنس میں کئے تھے۔ اس کانفرنس میں 10 اقوام متحدہ کے رکن ملکوں سے تعلق رکھنے والے سینئر فوجی عہدیداروں اور سربراہوں نے شرکت کی ہے ۔ جنرل سہاگ نے ہندوستان کے عہدکا حوالہ دیا کہ ہندوستان اقوام متحدہ کی قیام امن افواج میں سب سے بڑا مددگار ملک ہے ۔ فوجی کارروائیوں کے لئے عالمی سطح پر مروج 3 اصولوں پر عمل کیا جاتا ہے ۔
یہ تین اصول غیرجانبداراور خودحفاظتی اقدامات کے لئے ماسوا فوج کا عدم استعمال اور خط اعتماد کی دفاع کرنا شامل ہے ۔ جنرل سہاگ نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو فوج کے ذریعہ مدد کرنے والے ملکوں کے ساتھ مشاورت سے متعلق تشویش ہے ۔ ہمارا یہ ماننا ہے کہ اقوام متحدہ کے فیصلہ سازی معاملہ میں ہندوستان کا حصہ لینا اس کا بنیادی حق ہے ۔ اقوام متحدہ کے چارٹر 44 کے قواعد کے مطابق سکیورٹی کونسل کے فیصلوں میں ہندوستان کو بھی شریک کیا جائے ۔ فوجی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے اب تک 49 اقوام متحدہ کے قیام امن مشنوں میں حصہ لے چکا ہے اور ہندوستان نے 1,80,000 افواج کی خدمات فراہم کی ہیں۔ اس تعاون کو یکسر دانستہ طورپر نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ۔ ہندوستان نے ماضی میں بھی اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی جانب سے کی جارہی خلاف ورزیوں پر تشویش ظاہر کی تھی ۔