اقل ترین قومی اجرت کے تعین کیلئے مشاورتی بورڈ کی تشکیل

18000اقل ترین اجرت مقرر کرنے کی تردید، لیبر کوڈ 2017 کا عنقریب نفاذ : جوائنٹ سکریٹری لیبر
نئی دہلی ۔ 27 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزارت محنت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہیکہ ملک بھر کے مختلف شعبوں کیلئے اقل ترین اجرتوں کے تعین کے مقصد سے حکومت ایک مشاورتی بورڈ تشکیل دے گی۔ وزارت محنت میں جوائنٹ سکریٹری آر کے گپتا نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اجرتوں پر مجوزہ 2017ء لیبر ضابطہ کے نفاذ کے ساتھ ملازمین کیلئے قومی اقل ترین اجرتوں کے تعین کیلئے ایک مشاورتی بورڈ تشکیل دے گی اور اجرتیں ملک بھر میں مختلف شعبوں اور علاقوں میں ضروریات، ہنرمندی اور ملازمت کی نوعیت کے اعتبار سے ایک دوسرے سے مختلف ہوں گی‘‘۔ اجرتوں سے متعلق لیبر کوڈ ۔ 2017ء پر پی ایچ ڈی چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گپتا نے وضاحت کی کہ مرکز نے تمام ملازمین کیلئے کسی قومی اقل ترین اجرت کا تاحال کوئی تعین نہیں کیا ہے۔ چنانچہ ماہانہ 18,000 روپئے اقل ترین اجرت سے متعلق اطلاعات غیردرست ہیں‘‘۔ گپتا نے مزید وضاحت کی کہ مختلف شعبوں اور حتیٰ کہ مختلف علاقوں کیلئے معدود چند اقل ترین قومی اجرتیں ہوں گی۔ اجرتوں پر لیبر کوڈ 2017ء کی فی الحال پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کی جانب تنقیح کی جارہی ہے اور اس ضابطہ پر قانون وضع کئے جانے کے بعد اقل ترین اجرتوں سے متعلق چار لیبر قوانین واحد لیبر کوڈ برائے اجرت 2017ء میں ضم ہوجائیں گے اور موجودہ انسپکٹر راج صنعتوں می نئے ضابطہ کی پابندی کو یقینی بنانے میں اعانت کار کے طور پر تبدیل ہوجائے گا۔ (مرکزی) چیف لیبر کمشنر انیل کمار نائیک نے کہا کہ مجوزہ لیبر ضابطہ 2017ء پر عمل آوری کے بعد ملک بھر کے لیبر شعبہ میں یکسانیت و ہم آہنگی پیدا ہوگی جس سے تمام متعلقہ فریقوں کو فائدہ پہنچے گا۔

براہ کرم اپنی سیٹ پر لگی پٹی کو باندھ لیں اور احتیاط سے بیٹھیں ۔ ہمارے طیارے کے بازو گرگئے ہیں۔”