اقلیتی کمیشن کے صدرنشین اور ارکان 7 ماہ سے تنخواہ سے محروم

بی سی کمیشن کے مطابق ادائیگی کا مطالبہ، فائل چیف منسٹر کے پاس زیر التواء
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن کے قیام کو 7 ماہ مکمل ہوگئے لیکن آج تک صدرنشین اور ارکان کی تنخواہوں کے بارے میں حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ گزشتہ 7 ماہ سے صدرنشین محمد قمرالدین اور ارکان تنخواہوں سے محروم ہیں۔ اگرچہ کمیشن کے صدرنشین کو کابینی درجہ حاصل ہے لیکن حکومت نے ان کی تنخواہ اور مراعات کے سلسلہ میں ابھی تک علحدہ احکامات جاری نہیں کئے ہیں۔ سکریٹری اقلیتی بہبود دانا کشور نے صدرنشین اور ارکان کی تنخواہوں سے متعلق فائل چیف منسٹر کو روانہ کردی ہے لیکن انہوں نے ابھی تک اس فائل کو منظوری نہیں دی۔ کمیشن کے ارکان نے آج اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود سے نمائندگی کی۔ کمیشن کے ارکان کا مطالبہ ہے کہ بی سی کمیشن کے ارکان کے مساوی انہیں تنخواہ اور سٹنگ فیس مقرر کی جائے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اقلیتی کمیشن کے لئے بی سی کمیشن کے مساوی مراعات کی ادائیگی ممکن نہیں ہے۔ تاہم اگر چیف منسٹر یہ فیصلہ کرتے ہیں تو عمل کیا جاسکتا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اقلیتی کمیشن کے ا رکان کا ماہانہ اعزازیہ 10,300 روپئے ہے جبکہ سٹنگ فیس 300 روپئے ہے۔ متحدہ آندھراپردیش میں جی او ایم ایس 37 مورخہ 31 ڈسمبر 2007 ء کو ارکان کے اعزازیہ سے متعلق جی او جاری کیا گیا تھا جس پر آج بھی عمل آوری جاری ہے۔ چیف منسٹر اگر اضافی تنخواہ کے حق میں فیصلہ کرتے ہیں تو اس کے لئے کمیشن ایکٹ میں ترمیم کرنی پڑے گی ۔ بتایا جاتا ہے کہ صدرنشین اور ارکان کی تنخواہ کا مسئلہ ایک ہی فائل میں رجوع کئے جانے کے سبب ارکان کے ساتھ صدرنشین بھی گزشتہ 7 ماہ سے تنخواہ سے محروم ہے۔ حکومت نے کمیشن کے لئے جاریہ سال بجٹ میں دو کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔