اقلیتی کمیشن کی رجسٹرار اردو یونیورسٹی کو نوٹس

سیول سرویس اکیڈیمی کی عدم تجدید کا ریکارڈ طلب ، 11 جون کو طلبی
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی اقلیتی کمیشن نے رجسٹرار مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یونیورسٹی کی سیول سرویس اکیڈیمی کی عدم تجدید سے متعلق تفصیلات طلب کی ہیں۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایڈوکیٹ محمد فاروق علی خاں نے اقلیتی کمیشن سے نمائندگی کرتے ہوئے روزنامہ سیاست نے 18 مئی کو شائع شدہ رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں وزارت فروغ انسانی وسائل اور یونیورسٹی گرانڈس کمیشن کی جانب سے مولانا آزاد یونیورسٹی کے سیول سرویس اکیڈیمی کا رینیول نہ کئے جانے کا انکشاف کیا گیا ۔ اقلیتی کمیشن نے رجسٹرار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سیول سرویسز اکیڈیمی کے بارے میں تمام مراسلت کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کمیشن نے 11 جون تک رجسٹرار کو تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی تاکہ کمیشن اس سلسلہ میں مزید کارروائی کرسکے۔ واضح رہے کہ اقلیتی طلبہ کو سیول سرویسز میں کوچنگ فراہم کرنے کیلئے اکیڈیمی قائم کی گئی تھی ۔ جاریہ سال اکیڈیمی کے کورسس کو مرکز نے اجازت نہیں دی گئی۔ وزارت فروغ انسانی وسائل اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد تجدید کرتا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ یونیورسٹی کی غیر مطمئن کارکردگی کے نتیجہ میں رینیول نہیں کیا گیا جس کا اثر سیول سرویس کوچنگ پر پڑے گا جو اقلیتی اور پسماندہ طبقات کے طلبہ کیلئے نقصان ہے۔ 2009 ء میں قائم کردہ اس اکیڈیمی کے وجود کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔ مرکز نے پانچ یونیورسٹیز میں اس طرح کی اکیڈیمی کو منظوری دی تھی ۔ علیگڑھ ، جامعہ ملیہ ، ہمدرد اور لکھنو کی امبیڈکر یونیورسٹی میں اکیڈیمی برقرار ہے لیکن اردو یونیورسٹی کیلئے تجدید نہیں کی گئی ۔ گزشتہ سال ریٹائرڈ آئی اے ایس عہدیدار عامر اللہ خاں کو اکیڈیمی کا ڈائرکٹر مقرر کیا گیا تھا لیکن انہوں نے یونیورسٹی حکام کے رویہ کو دیکھتے ہوئے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ صدرنشین اقلیتی کمیشن محمد قمرالدین نے یونیورسٹی سے تفصیلات حاصل کرنے کے بعد مرکز سے نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے۔