حیدرآباد ۔ 5 ۔ فروری (سیاست نیوز) اقلیتی فینانس کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائرکٹرس نے کارپوریشن میں پیش آئے 59 کروڑ کے اسکام کی سی بی سی آئی ڈی کے ذریعہ دوبارہ تحقیقات کے فیصلہ کو منظوری دیدی ہے۔ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کا آج حیدرآباد میں اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے کی۔ اجلاس میں مینجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور ، کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال کے علاوہ محکمہ فینانس اور اقلیتی بہبود کے ڈپٹی سکریٹریز نے شرکت کی جو بااعتبار عہدہ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائرکٹرس میں شامل ہیں ۔ اجلاس میں مختلف امور کے ساتھ ساتھ اسکالرشپ کی رقم میں ہوئے اسکام کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ 19 نومبر 2013 ء کو اس وقت کے مینجنگ ڈائرکٹر محمد ہاشم شریف نے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل سی آئی ڈی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس اسکام کی از سر نو تحقیقات کی درخواست کی تھی۔
اکتوبر 2012 کو فینانس کارپوریشن میں اسکام کا انکشاف ہوا تھا اور حکومت نے اس کی تحقیقات سی بی سی آئی ڈی کے حوالہ کی تھی۔ سی بی سی آئی ڈی نے 6 نومبر 2013 ء کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے اسکام کے سلسلہ میں دو معطل شدہ عہدیداروں کو کلین چٹ دیدی تھی جبکہ اس وقت کے مینجنگ ڈائرکٹر کو ذمہ دار قرار دیا تھا ۔ کارپوریشن نے اسکام کے سلسلہ میں معطل کئے گئے جنرل مینجر اور اکاؤنٹس آفیسر کے قصوروار ہونے کے بارے میں مختلف شواہد پیش کرتے ہوئے سی آئی ڈی سے خواہش کی تھی کہ اس معاملہ کی از سر نو جانچ کی جائے۔ بورڈ کے آج کے اجلاس میں اس مسئلہ کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ تحقیقات کی تجویز کو منظوری دیدی گئی۔ اس کے علاوہ بعض دیگر دفتری امور کو بھی بورڈ نے منظوری دی۔