اقلیتی فینانس کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس

حیدرآباد ہائی کورٹ کے احکامات پر اجلاس ، تلنگانہ و اے پی ریاستوں کے امور کی منظوری
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مارچ (سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق حکومت نے اقلیتی فینانس کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 6 اپر یل کو کارپوریشن کے بورڈ کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں دونوں ریاستوں کے زیر التواء امور کی منظوری حاصل کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے صدرنشین اور ایک ڈائرکٹر نے ہائیکورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے کارپوریشن کا اجلاس طلب کرنے کی در خواست کی تھی۔ حکومت کی جانب سے اجلاس طلب کرنے سے انکار پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا۔ ہائیکورٹ نے چار ہفتوں میں بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس طلب کرنے کی ہدایت دی تھی۔ 9 اپریل کو یہ مہلت ختم ہورہی ہے ۔ حکومت نے توہین عدالت سے بچنے کیلئے 6 اپریل کو بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس طلب کیا ہے۔ واضح رہے کہ فینانس کارپوریشن کی تقسیم کے سبب حکومت نے بورڈ کا اجلاس طلب کرنے سے انکار کیا تھا۔ موجودہ صدرنشین اور ڈائرکٹر س سابق کانگریس حکومت کے نامزد کردہ ہیں۔ 13 ارکان میں 3 کا تعلق تلنگانہ سے ہے اور بعض سرکاری عہدیدار بھی بور ڈ آف ڈائرکٹرس میں شامل ہیں۔ ریاست کی تقسیم اور تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد دونوں حکومتوں نے بورڈ آف ڈائرکٹرس کے اجلاس کی طلبی سے انکار کیا تھا۔ تلنگانہ حکومت کا استدلال ہے کہ ریاست کی تقسیم کے بعد موجودہ بورڈ سے تلنگانہ کا کوئی تعلق نہیں۔ دونوں حکومتوں نے بورڈ کا اجلاس طلب کرنے کی مینجنگ ڈائرکٹر کو اجازت نہیں دی تھی، اب جبکہ کارپوریشن کی تقسیم کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ عدالت کے احکامات کی پابندی کرتے ہوئے بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس طلب کیا جارہا ہے ۔ بورڈ کے ایجنڈہ میں شامل ہونے والے اہم امور میں ٹریننگ ایمپلائیمنٹ اسکیم کے تحت سرکاری اور خانگی اداروں کو فنڈس کی اجرائی شامل ہوگی۔ اسکیم کے تحت تلنگانہ اور آندھراپردیش میں ا قلیتی امیدواروں کو مختلف فنی کورسس میں ٹریننگ کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ سرکاری ادارے اپٹکو کی جانب سے ٹریننگ کی تکمیل کے باوجود کارپوریشن نے رقم جاری نہیں کی تھی۔ اپٹکو کو دونوں ریاستوں میں 4.2 کروڑ روپئے کی اجرائی باقی ہے۔ آندھراپردیش حکومت نے اپٹکو کے بقایہ جات جاری کرنے کی اجازت دیدی جبکہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے ابھی تک اس طرح کی کوئی اجازت نہیں دی گئی ۔ توقع ہے کہ بورڈ آف ڈائرکٹرس کے اجلاس میں اسے منظوری دی جائے گی۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ باقاعدہ طور پر کارپوریشن کی تقسیم کے بعد بورڈ کا تعلق تلنگانہ سے نہیں رہے گا۔