اقلیتی فینانس کارپوریشن بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس

تاخیر سے آغاز پر شاہ نواز قاسم واپس ہوگئے
حیدرآباد۔ 29 مارچ (سیاست نیوز) اقلیتی فینانس کارپوریشن بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس صدرنشین سید اکبر حسین کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اقلیتی بہبود کے نئے ڈائرکٹر شاہنواز قاسم آئی پی ایس کو اس وقت تلخ تجربہ ہوا جب وہ ڈائرکٹر کی حیثیت سے بورڈ کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے۔ مقررہ وقت کے مطابق وہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے دفتر پہنچے لیکن وہاں منیجنگ ڈائرکٹر شفیع اللہ موجود نہیں تھے۔ کافی دیر تک انتظار کے بعد شاہ نواز قاسم اجلاس سے واپس ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ مقررہ وقت سے تقریباً نصف گھنٹے بعد منیجنگ ڈائرکٹر اجلاس میں پہنچے۔ شاہنواز قاسم نے وقت کی پابندی نہ کیے جانے پر ناراضگی ظاہر کی۔ اسی دوران بورڈ نے تین ملازمین کی ترقی کو منظوری دے دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایم اے باری کو جنرل منیجر، محمد حمید کو منیجر اور احمد علی کو اکائونٹس آفیسر کی حیثیت سے ترقی کو بورڈ نے منظوری دے دی۔ کارپوریشن کی سبسیڈی اسکیم کا جائزہ لیتے ہوئے بورڈ نے طے کیا کہ آئندہ مالیاتی سال بینکوں سے مربوط اسکیم کی جگہ راست قرض کی اجرائی اسکیم کا آغاز کیا جائے گا۔ بورڈ کے فیصلے کے مطابق درخواست گزاروں کو کارپوریشن کی جانب سے راست قرض جاری کیا جائے گا۔ اجلاس میں منیجنگ ڈائرکٹر شفیع اللہ اور دیگر ارکان نے شرکت کی۔ اسی دوران سبسیڈی اسکیم پر عمل آوری کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک سماجی تنظیم نے احتجاج منظم کیا۔ تنظیم کے نمائندوں نے صدرنشین اکبر حسین کو یادداشت پیش کی اور درخواستوں کی عاجلانہ یکسوئی کا مطالبہ کیا۔