اقلیتی طلبہ کو سخت محنت کے ذریعہ مسابقتی رینکس حاصل کرنے کا مشورہ

سی ای ڈی ایم میں ڈی سیٹ کوچنگ کا افتتاح ، پروفیسر ایس اے شکور کا خطاب
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جولائی : ( پریس نوٹ) : سماج میں انقلاب لانے کے لیے والدین کو چاہئے کہ بہر صورت بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی سہولتوں ، سرکاری مدارس ، اقامتی مدارس ، مسابقتی امتحانات کے لیے مفت کوچنگ ، بینک لون ، شادی مبارک ، بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لیے خصوصی امداد اور فیس باز ادائیگی اسکیمات سے استفادہ کریں ۔ مرکز تعلیمی ترقی برائے اقلیتی طبقات سی ای ڈی ایم جامعہ عثمانیہ کے زیر اہتمام نظام کالج حیدرآباد پر DEECET-2015 کوچنگ پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سی ای ڈی ایم نے ان خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ حیدرآباد کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے مختلف مقامات جیسے نظام آباد ، محبوب نگر ، ظہیر آباد ، جگتیال ، کریم نگر ، نلگنڈہ ، عادل آباد ، ہنمکنڈہ میں بھی ڈی سیٹ کوچنگ کا اہتمام کیا گیا ہے جہاں مفت کوچنگ کے علاوہ مطالعاتی مواد بھی فراہم کیا جائے گا ۔ پروفیسر ایس اے شکور نے کہا کہ مسابقت سخت ہے اس لیے امیدواروں کو چاہئے کہ وہ سخت محنت کر کے بہتر رینک حاصل کرنے کی کوشش کریں کیوں کہ نشستیں محدود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایمسیٹ ، آئی سیٹ اور ایڈ سیٹ کے لیے حیدرآباد کے علاوہ دیگر مقامات پر کوچنگ فراہم کی گئی اور سیول سرویس امتحان کے لیے بھی کوچنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔ اقلیتوں کو چاہیے کہ حکومت کی فلاحی اسکیمات کے تعلق سے آگاہ رہ کر استفادہ کریں ۔ شیخ چاند ساجد سینئیر پروجکٹ آفیسر نے کہا کہ قانون حق تعلیم کے مطابق سرکاری مدارس کے علاوہ دیگر امدادی و خانگی مدارس میں بھی تربیت یافتہ اساتذہ کا تقرر لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ اس لیے ڈی ایڈ اور بی ایڈ کی سند اہمیت کی حامل ہے ۔ آخر میں عبدالکاظم پروجیکٹ اسوسی ایٹ نے شکریہ ادا کیا ۔۔