حیدرآباد ۔ 24 ۔ فروری (سیاست نیوز) سیول سرویسس میں اقلیتی طلباء کی نمائندگی میں اضافہ کیلئے سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف میناریٹیز عثمانیہ یونیورسٹی کی جانب سے ریاست بھر سے 100 اقلیتی طلباء کو معیاری ادارہ میں کوچنگ کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس اسکیم سے استفادہ کیلئے درخواستیں داخل کرنے کی آخری تاریخ 25 فروری مقرر کی گئی تھی جس میں 28 فروری تک توثیق کردی گئی ہے۔ ڈائرکٹر سی ای ڈی ایم پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ حیدرآباد اور اضلاع میں ابھی تک تقریباً 600 سے زائد درخواستیں وصول ہوچکی ہیں اور توقع ہے کہ آخری دن تک 1000 درخواستیں وصول ہوجائیں گی ۔ پہلی مرتبہ حکومت نے اس اسکیم کو متعارف کیا ہے تاکہ اقلیتی طلباء کے سیول سرویسس امتحانات میں کامیابی کے فیصد میں اضافہ کیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد کے علاوہ 9 اضلاع میں درخواست فارم وصول کئے جارہے ہیں، جن میں کرنول ، گنٹور، وشاکھاپٹنم ، نظام آباد ، کریم نگر ، محبوب نگر ، ورنگل ، کڑپہ اور میدک شامل ہیں۔ امیدوار درخواست فارم سی ای ڈی ایم کی ویب سائیٹ سے آن لائین حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ درخواست گزار کو دو فوٹوز، ڈگری کا میمو اور انکم سرٹیفکٹ داخل کرنا ہوگا۔ امیدوار کے سرپرست کی آمدنی سالانہ ایک لاکھ روپئے سے کم ہونی چاہئے ۔
پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ 10 مراکز پر 2 مارچ کو اسکریننگ ٹسٹ منعقد کیا جائے گا جن میں حاصل کردہ نشانات کی بنیاد پر 100 امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا ۔ اسکریننگ ٹسٹ کے 75 فیصد نشانات کے علاوہ ڈگری کے 25 فیصد نشانات کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب ہوگا۔ توقع ہے کہ ٹسٹ کے 10 دن میں نتائج کا اعلان کردیا جائے گا اور اس کے بعد شہر کے کسی معیاری ادارہ میں کوچنگ کا آغاز ہوگا ۔ کوچنگ کا مرکز صرف حیدرآباد رہے گا ۔ غیر مقامی امیدواروں کیلئے ماہانہ 1500 روپئے اسٹائیفنڈ کے طور پر دیئے جائیں گے۔ اس اسکیم پر عمل آوری کیلئے حکومت نے ٹریننگ اینڈ ایمپلائیمنٹ اسکیم کے تحت اقلیتی فینانس کارپوریشن سے 50 لاکھ اور کرسچین فینانس کارپوریشن سے 20 لاکھ روپئے فراہم کئے ہیں۔ کوچنگ کے سلسلہ میں تین اداروں نے ٹنڈرس داخل کئے ہیں جن کی کل 25 فروری کو کشادگی عمل میں آئے گی ۔ پروفیسر شکور نے بتایا کہ درخواست فارم کے ادخال کے وقت کوئی فیس نہیں لی جائے گی اور کوچنگ اور اسٹڈی میٹریل بھی مفت رہے گا۔ انہوں نے ڈگری کامیاب اقلیتی طلباء سے اپیل کی کہ وہ اس منفرد اسکیم سے استفادہ کریں تاکہ سیول سرویسس میں اقلیتوں کی نمائندگی میں اضافہ ہوسکے۔