تلنگانہ کی ترقی کیلئے عازمین حج سے دعا کی اپیل ، چیف منسٹر نے تیسرے قافلہ کو جھنڈی دکھائی
حیدرآباد۔/2ستمبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ان کی حکومت حیدرآباد کی گنگا جمنی تہذیب کے تحفظ اور عوام کی خوشحالی کے عہد کی پابند ہے۔ چیف منسٹر نے آج حج ہاوز نامپلی میں عازمین حج کے تیسرے قافلے کو وداع کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ ان کی حکومت اقلیتی طبقات کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دیتی ہے اور اس سلسلہ میں کئی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ریاست کی ترقی اور گنگا جمنی تہذیب کے تحفظ کے ذریعہ تمام طبقات کی بھلائی اور ریاست میں امن و امان کا ماحول پیدا کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے تاکہ تمام طبقات یکساں طور پر ترقی کرسکیں۔ عازمین حج کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ حج ایک اہم فریضہ ہے اور اس کے لئے منتخب افراد یقیناً خوش قسمت ہیں۔کروڑہا افراد کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ حج کی سعادت حاصل کریں
لیکن بہت کم خوش نصیبوں کو یہ موقع ملتا ہے۔ انہوں نے عازمین حج سے درخواست کی کہ وہ ریاست کی ترقی اور گنگا جمنی تہذیب کی برقراری کیلئے خصوصی دعا کریں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے موقع پر حکومت نے جو اقدامات کئے تھے اس سے رمضان شاندار پیمانے پر منایا گیا اور حکومت آئندہ عیدین کو بھی بڑے پیمانے پر منعقد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن و امان کی برقراری اور تمام کی یکساں ترقی کیلئے خصوصی دعاؤں کی ضرورت ہے اور عازمین حج کی دعاؤں کو اللہ تعالیٰ ضرور قبول کرتا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست کی ترقی ان کا خواب ہے اور حیدرآباد کی گنگا جمنی تہذیب دنیا بھر میں مشہور ہے جس کی برقراری ہم تمام کی ذمہ داری ہے۔ چیف منسٹر نے مکہ مکرمہ میں عازمین حج کیلئے رباط کی سہولت کی فراہمی کو حضور نظام کا کارنامہ قرار دیا اور کہا کہ حضور نظام کی عنایت ہے کہ انہوں نے کعبۃ اللہ کے قریب رباط تعمیر کی ہے جس سے عازمین حج کو سہولتیں حاصل ہورہی ہیں۔ رباط کے انتظامات حکومت کیلئے باعث فخر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج کو ریاست کی ترقی اور عوام کی خوشحال زندگی کیلئے خصوصی دعائیں کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج دراصل اللہ کے مہمان ہوتے ہیں اور ان کی دعاؤں کو رد نہیں کیا جاتا۔
ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ عازمین حج کے انتظامات میں تلنگانہ ریاست ملک بھر میں سرفہرست ہے۔ چیف منسٹر کی خصوصی دلچسپی اور راست نگرانی میں انتظامات کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی ہدایت پر انہوں نے رباط کے مسئلہ کے حل کی کوشش کی اور جاریہ سال 597 عازمین حج کے قیام اور طعام کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر کو سیکولر اور غریب دوست قرار دیا اور کہا کہ چیف منسٹر ہر شخص کے چہرے پر خوشی دیکھنا چاہتے ہیں اور اقلیتوں کی ترقی کیلئے انہوں نے جو اقدامات کئے ہیں وہ ملک کی 28ریاستوں کیلئے ایک مثال ہے۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے خیرمقدم کیا اور کہا کہ جاریہ سال تقریباً 6000 عازمین حج حیدرآباد سے روانہ ہوں گے جن میں تلنگانہ کے علاوہ آندھرا پردیش اور کرناٹک کے 4اضلاع کے عازمین شامل ہیں۔ مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے خصوصی دعا کی اور عازمین حج سے اپیل کی کہ وہ ریاست کی ترقی اور خوشحالی کیلئے دعائیں کریں۔ اس موقع پر وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی، وزیر امکنہ این اندرا کرن ریڈی، رکن اسمبلی بودھن عامر شکیل، رکن قانون ساز کونسل محمد سلیم، سکریٹری اقلیتی بہبود جی ڈی ارونا، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جلال الدین اکبر اور منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن بی شفیع اللہ اور دوسرے موجود تھے۔ اس موقع پر چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر کی شال پوشی کی گئی۔ چیف منسٹر نے عازمین حج سے فرداً فرداً ملاقات کی اور دعاؤں کی درخواست کی۔ انہوں نے انتظامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں جس پر عازمین نے اطمینان کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر نے عازمین حج کی پہلی بس کو جھنڈی دکھاکر وداع کیا۔ اس موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں عازمین حج کے رشتہ دار اور دوست احباب موجود تھے اور تلبیہہ کی گونج میں عازمین حج کی خصوصی بسیں شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ کیلئے روانہ ہوئیں۔ عازمین حج کی یہ تیسری فلائیٹ رات 11بجکر 10منٹ پر شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ سے روانہ ہوئی۔