اقلیتی بہبود کے سٹیزن سروسیس کا آغاز ، چار خدمات سے استفادہ کا موقع

وقف بورڈ کے چکر سے چھٹکارہ ، ڈاکٹر پی کے موہنتی چیف سکریٹری کے ہاتھوں خدمات کا افتتاح

حیدرآباد۔/28فبروری، ( سیاست نیوز) چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی نے وقف بورڈ سے متعلق چار خدمات کے می سیوا مراکز پر آغاز کا افتتاح کیا۔ انہوں نے آج سکریٹریٹ میں سٹیزن سرویسس کے تحت آن لائن کی گئی چار سرٹیفکیٹس کی اجرائی سے متعلق خدمات کا آغاز کیا جس کے تحت عوام کو اب مذکورہ چار خدمات کے لئے وقف بورڈ کے دفتر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ جن خدمات کو آن لائن کیا گیا ہے ان میں متولیوں کو وقف بورڈ کی جانب سے جاری کی جانے والی گرانٹ کے حصول کیلئے درکار خدمات کی انجام دہی سے متعلق ( سرویس رینڈرنگ سرٹیفکیٹ)، رجسٹرڈ اوقافی جائیدادوں کے منتخب کی اجرائی، منیجنگ کمیٹیوں کے تقرر کی کارروائی سے متعلق سرٹیفکیٹ اور متولی کے تقرر کے متعلق سرٹیفکیٹ کی اجرائی شامل ہے۔ بعد میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال نے تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے بتایا کہ وقف بورڈ سے متعلق خدمات کو بتدریج می سیوا سنٹرس سے مربوط کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے متولیوں کو جو گرانٹ منظور کی جاتی ہے اس کے حصول کیلئے انہیں سرویس رینڈرنگ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ضروری ہے۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ اس سرٹیفکیٹ کی اجرائی کے مجاز ہیں۔ متولی یا پھر ان کی جانب سے مجاز کردہ فرد می سیوا سنٹر پر ضروری اُمور کی تکمیل کے بعد 50روپئے کی ادائیگی پر یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اوقافی جائیدادوں سے متعلق منتخب کی تفصیلات کو بورڈ نے آن لائن کردیا ہے۔50روپئے کی ادائیگی پر رجسٹرڈ اوقافی جائیدادوں کے منتخب کی کاپی جاری کی جائے گی۔ منیجنگ کمیٹیوں کے تقرر کے سلسلہ میں جو طریقہ کار اختیار کیا گیا اس سے متعلق مسلمہ کاپی کے حصول کیلئے می سیوا سنٹرس پر موجود درخواست فارم کو پُر کرتے ہوئے 50روپئے میں اس کی نقل حاصل کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح متولیوں کے تقرر کے سلسلہ میں وقف بورڈ کی کارروائی سے متعلق مسلمہ کاپی بھی اب وقف بورڈ کے دفتر کے بجائے می سیوا سنٹر پر دستیاب رہے گی۔ سید عمر جلیل نے بتایا کہ وقف بورڈ کی دیگر خدمات کو بھی می سیوا سنٹر سے مربوط کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ ادارہ کی کارکردگی میں شفافیت اور جوابدہی پیدا کی جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ طلاق، نکاح نامہ اور مذہب سے متعلق سرٹیفکیٹس کی اجرائی کا بھی منصوبہ تھا تاہم اس سلسلہ میں بعض گوشوں کی جانب سے اعتراضات کئے گئے ہیں۔ علماء سے بات چیت کے بعد یہ خدمات می سیوا سنٹرس پر شروع کی جائیں گی۔ سید عمر جلیل نے بتایا کہ وقف بورڈ کے تمام ضروری ریکارڈ کو آن لائن کئے جانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر پی کے موہنتی کے چیف سکریٹری کی حیثیت سے جائزہ لینے کے موقع پر صرف 56 خدمات ہی می سیوا سنٹر سے مربوط تھیں لیکن اب مختلف محکمہ جات کی 300سے زیادہ خدمات می سیوا سنٹر سے مربوط ہوچکی ہیں۔شیخ محمد اقبال اسپیشل آفیسر وقف بورڈ نے بتایا کہ وقف بورڈ کی کارکردگی کو شفاف بنانے کیلئے وہ ہر ممکن مساعی کررہے ہیں اور اسی کے حصہ کے طور پر بعض اہم خدمات کو می سیوا سنٹرس سے مربوط کیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس میں منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور، چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ ایم اے حمید اور آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی محکمہ اقلیتی بہبود فائق احمد موجود تھے۔