اقلیتی بہبود کے اہم اسکیمات پر عمل آوری میں تاخیر کا اعتراف

شادی مبارک ، اسکالر شپس ، اوورسیز اسکالر شپس ، سبسیڈی قرض پر عمل کی کوشش ، سید عمر جلیل
حیدرآباد ۔ 29۔اگست (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے اہم اسکیمات پر عمل آوری میں تاخیر کا اعتراف کیا ہے۔ تاہم محکمہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بینکوں سے مربوط قرض اسکیم پر عمل آوری کیلئے حکومت سے اجازت طلب کی گئی ہے جبکہ شادی مبارک اسکیم کے تحت 10,000 سے زائد درخواستیں زیر التواء ہیں۔ اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کے استفادہ کنندہ طلبہ کو تعلیمی امداد کی دوسری قسط کئی ماہ سے جاری نہیں کی گئی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے آج پریس کانفرنس کے دوران اسکیمات میں تاخیر کا اعتراف کیا اور کہا کہ محکمہ کی جانب سے جلد از جلد استفادہ کنندگان کو رقومات جاری کرنے کی مساعی کی جارہی ہے ۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن سے بینکوں سے مربوط قرض کی اجرائی اسکیم کے بارے میں پوچھے جانے پر سکریٹری نے بتایا کہ ایک لاکھ 59 ہزار درخواستیں داخل کی گئی ہیں اور محکمہ نے 20,000 درخواست گزاروں کو قرعہ اندازی کے ذریعہ قرض کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک لاکھ سے کم قرض سے متعلق درخواستوں میں سے قرعہ اندازی کرتے ہوئے 20,000 افراد کا انتخاب کیا جائے گا ۔ اس طریقہ کار پر عمل آوری کیلئے حکومت سے درخواست طلب کی گئی ہے۔ متعلقہ فائل حکومت کو روانہ کی گئی اور اجازت کے حصول کے بعد درخواست گزاروں کی قرعہ اندازی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو بجٹ مختص کیا ہے، اس کے تحت تمام درخواست گزاروں کو سبسیڈی جاری نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت زائد بجٹ جاری کرے تو اس وقت نئے درخواست گزاروں کے بارے میں غور کیا جاسکتا ہے ۔ بصورت دیگر محکمہ اقلیتی بہبود بے بس ہے۔ شادی مبارک اسکیم کی درخواستوں کی یکسوئی میں تاخیر کے بارے میں پوچھے جانے پر سکریٹری اقلیتی بہبود نے بتایا کہ 10,000 سے زائد درخواستیں زیرالتواء ہیں۔ حکومت نے رقم کی اجرائی کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط مدون کئے ہیں۔ اس کے علاوہ درخواستوں کی جانچ تحصیلداروں کے ذریعہ کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امدادی رقم لڑکی کی والدہ کے نام پر جاری کی جائے گی اور اگر والدہ بقید نہ ہوں تو والد کے نام پر رقم جاری ہوگی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ زیر التواء درخواستوں کی جلد یکسوئی کرلی جائے گی ۔ واضح رہے کہ محکمہ فینانس نے اس اسکیم کی رقومات کی بہتر اجرائی کو یقینی بنانے کیلئے ایس سی ، ایس ٹی اور اقلیتی محکمہ جات کو ہدایت دی ہے کہ ہر ضلع میں پی ڈی اکاؤنٹ کھولا جائے تاکہ منظورہ درخواستوں کی رقم بآسانی جاری ہوسکے۔ اوورسیز اسکالرشپ کی دوسری قسط کے بارے میں پوچھے جانے پر سکریٹری اقلیتی بہبود نے اعتراف کیا کہ کئی ماہ سے دوسری قسط جاری نہیں کی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ پہلے اور دوسرے بیاچ کے طلبہ کو دوسری قسط کی عدم اجرائی کے سبب کافی مشکلات کا سامنا ہے اور والدین کافی پریشان ہیں ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے بتایا کہ دوسری قسط کی اجرائی کیلئے کارروائی جاری ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس اسکیم کے تحت 20 لاکھ روپئے کی ادائیگی کا اطلاق جاریہ سال سے ہوگا اور گزشتہ دو بیاچس کے امیدوار اس اضافہ کے اہل نہیں ہوں گے۔ اسکیم کے تحت ستمبر کے پہلے ہفتہ میں درخواستیں طلب کی جائیں گی اور منتخب امیدواروں کو دو مرحلوں میں 20 لاکھ روپئے ادا کئے جائیں گے۔