اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر موثر عمل آوری کی ہدایت

ہاسٹلس اور اقامتی اسکولس پر بھی غور و خوض، ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کاجائزہ اجلاس ، سید عمر جلیل کا خطاب
حیدرآباد ۔ 15۔ جون (سیاست نیوز) حکومت نے ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کو ہدایت دی کہ وہ اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر موثر عمل آوری کو یقینی بنائیں۔اسپیشل سکریٹری سید عمر جلیل نے آج تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کا اجلاس طلب کیا اور اقلیتی اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ لیا گیا۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود محمد جلال الدین اکبر اور دیگر عہدیدار اجلاس میں شریک تھے۔ اسپیشل سکریٹری نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ مکمل شفافیت کے ساتھ اسکیمات پر عمل آوری کریں اور درخواستوں کی جانچ اور یکسوئی کے کام میں تیزی پیدا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسکیمات کے فوائد مستحقین تک پہنچانے میں سنجیدہ ہے۔ اسپیشل سکریٹری نے عہدیداروں کو انتباہ دیا کہ اسکیمات میں کسی بھی بے قاعدگی کی شکایت پر سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوںنے کہا کہ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضلع کلکٹر اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ بہتر تال میل کے ذریعہ اقلیتی بہبود کی اسکیمات پر عمل آوری کو یقینی بنائیں۔ شادی مبارک اسکیم کے علاوہ ہر ضلع میں اقلیتوں کیلئے اقامتی اسکولس اور پوسٹ میٹرک ہاسٹلس کے قیام کا بھی جائزہ لیا گیا۔ عہدیداروں سے کہا گیا کہ شادی مبارک اسکیم کی درخواستوں کی یکسوئی میں تیزی پیدا کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ غریب اور مستحق خاندانوں کو اس اسکیم کا فائدہ پہنچے۔ ہر ضلع میں شادی مبارک اسکیم کے تحت موصولہ درخواستوں اور ان کی یکسوئی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بتایا جاتاہے کہ اعلیٰ عہدیداروں نے بعض اضلاع میں شادی مبارک اسکیم پر سست رفتار عمل آوری کی نشاندہی کی اور عہدیداروں کو ضروری ہدایات دیں۔ بتایاجاتا ہے کہ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس نے اسٹاف کی کمی کی شکایت کی، جس پر انہیں مشورہ دیا کہ وہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے اگزیکیٹیو ڈائرکٹرس سے تعاون حاصل کرسکتے ہیں۔ ہر ضلع میں درکار اسٹاف کی تعداد کا تعین کرتے ہوئے حکومت کو تفصیلات روانہ کی جائیں گی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت اقلیتی بہبود میں زائد اسٹاف کے تقررات کیلئے تیار ہے۔ اس کے علاوہ دیگر محکمہ جات سے عہدیداروں کی خدمات اقلیتی بہبود کیلئے تفویض کی جائیں گی۔ حکومت نے ہر ضلع میں ایک پوسٹ میٹرک ہاسٹل اور اقامتی اسکول کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں اراضی کی نشاندہی کا کام باقی ہے۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کو ذمہ داری دی گئی کہ وہ ضلع نظم و نسق سے مشاوت کے ذریعہ کسی موضوع مقام پر اراضی کی نشاندہی کریں تاکہ وہ ہاسٹل اور اقامتی اسکول تعمیر کیا جاسکے۔ عہدیدار جلد سے جلد حکومت کو اراضی کی نشاندہی کرتے ہوئے رپورٹ پیش کریں گے جسے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود حکومت کو روانہ کریںگے۔ توقع کی جارہی ہے کہ جاریہ تعلیمی سال سے اقامتی اسکول کا آغاز ہوسکتا ہے۔ تاہم اراضی کی نشاندہی میں تاخیر کی صورت میں آئندہ تعلیمی سال سے ہاسٹلس اور اسکولس کارکرد ہوجائیں گے۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس نے انہیں درپیش مسائل سے واقف کرایا۔